نجف اشرف میں ایک فوٹو گرافر نے کس طرح امام خمینی(رح) کی تصویر لی

نجف اشرف میں ایک فوٹو گرافر نے کس طرح امام خمینی(رح) کی تصویر لی

مرحوم حجت الاسلام والمسلمین اسماعیل فردوسی پور ملکی بدر کے دوران امام خمینی(رح) کے ساتھ اور ان سے ہر میدان میں مستفیذ ہو رہے تھے جناب اسماعیل فردوسی پور اپنی ایک یاد داشت میں امام خمینی(رح) کی تصویر لینے کے بارے میں لکھتے ہیں:

نجف اشرف میں ایک فوٹو گرافر نے کس طرح امام خمینی(رح) کی تصویر لی

راوی: حجۃ الاسلام والمسلمین اسماعیل فردوسی پور

مرحوم حجت الاسلام والمسلمین اسماعیل فردوسی پور ملکی بدر کے دوران امام خمینی(رح) کے ساتھ اور ان سے ہر میدان میں مستفیذ ہو رہے تھے جناب اسماعیل فردوسی پور اپنی ایک یاد داشت میں امام خمینی(رح) کی تصویر لینے کے بارے میں لکھتے ہیں:

ان دونوں نجف اشرف میں کوئی بھی امام خمینی(رح) کے پیغامات کو پرنٹ نہیں کرتا تھا لیکن ایک فوٹوگرافر تھا جس سے ہماری کچھ افراد کی وساطت سے آشنائی ہوئی تھی وہ امام خمینی(رح) کے پیغامات کو پرنٹ کرنے کے لئے تیار ہو گیا تھا کہ امام (رہ) کے تمام پیغامات کو پرنٹ کر کے ہمیں دے گا۔ لیکن افسوس اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہمیں معلوم ہوا کہ اسے بھی جیل بھیج دیا گیا ہے بہرحال جس تاجر کی وجہ سے ہم اس فوٹو گرافر تک پہنچے تھے ان کا نام حاجی عبدالزہراء تھا وہ چاولوں اور دالوں کا کاروبار کرتے تھے اور اکثر طلاب بھی ان کے پاس ہی خرید کے لئے جایا کرتے تھے وہ بہت اچھا انسان تھا اس کے چار بیٹے تھے جو نہایت ہی شریف تھے لیکن اسی دور میں جب ہم نجف اشرف میں تھے تو اسے اور اس کے لڑکوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا بہر حال ہم نے اس فوٹو گرافر سے کہا کہ وہ امام خمینی(رح) کے گھر تشریف لاے اور ان کی کچھ تصویریں لے لیں اس طرف سے امام خمینی(رح) بھی راضی نہیں تھے کہ کوئی انکی تصویر لے لہذا ہم نے امام (رہ) سے فرمایا ایران میں آپ کی کچھ تصویروں کی ضرورت ہے اگر اجازت ہو تو کچھ تصویریں لے لیں آپ نے فرمایا کون لے گا ہم نے کہا ہمارا جاننے والا ایک فوٹو گرافر ہے اس سے کہا ہے امام (رہ) کی اجازت کے بعد اور اس نے کچھ تصویریں لیں جن کو بعد میں ایران بھیجا گیا آج بھی مسجد کے دروازے پر امام خمینی (رہ) کی لگی تصویر انھی تصاویر میں سے ایک ہے۔

ای میل کریں