اینٹ کا جواب پتھر سے، ایران نے امریکی فوج کو دہشت گرد قرار دے دیا
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل نے مغربی ایشیا میں موجود امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ اور اس سے وابستہ تمام یونٹوں کو دہشت گرد گروہ قرار دے دیا ہے اعلی قومی سلامتی کونسل نے گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دئے جانے کے امریکا کے غیر قانونی اور خطرناک اقدام کا منہ توڑ جواب دیتے ہوے امریکی حکومت اور خطے میں موجود امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ اور اس سے وابستہ تمام یونٹوں کو دہشت گرد گروہ قرار دے دیا ہے۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل نے مغربی ایشیا میں موجود امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ اور اس سے وابستہ تمام یونٹوں کو دہشت گرد گروہ قرار دے دیا ہے اعلی قومی سلامتی کونسل نے گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دئے جانے کے امریکا کے غیر قانونی اور خطرناک اقدام کا منہ توڑ جواب دیتے ہوے امریکی حکومت اور خطے میں موجود اس کی حکومت کو دہشت گرد قرار دے دیا۔
ایران کی اعلی سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں امریکہ کی جانب سے سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشتگردی کی فہرست میں شامل کرنے کے غیر قانونی اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوے کہا امریکا کا یہ معاندانہ اقدام خطے کی سلامتی اور امن کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے اعلی سلامتی کونسل نے اس غیر قانونی اقدام کو آمرانہ اور بین الاقوامی قوانین کی کھلے عام خلاف ورزی قرار دیا۔
سلامتی کونسل نے امریکی دہشت گردی کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا سپاہ پاسداران انقلاب نے ہمیشہ دھشتگردی کے خلاف جنگ لڑی ہے جبکہ امریکہ اور خطے میں اس کے حامیوں نے ہمیشہ مغربی ایشیاء میں دہشتگردوں کی حمایت کی ہے انہوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب نے خطے میں داعش، القاعدہ،النصرہ اور دوسرے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا ہے جن کو امریکہ اور اس کے حامیوں کی حمایت حاصل تھی۔
ایران کی سلامتی کونسل نے گذشتہ روز امریکہ کے غیر قانونی اور خطرناک اقدام کا منہ توڑ جواب دیتے ہوے امریکی حکومت اور خطے میں موجود امریکی فوج دہشت گرد قرار دے دیا وہیں سلامتی کونسل نے اس بات کو بھی واضح کیا کہ کہ امریکہ کے معاندانہ اقدام کے تمام سنگین نتائج کی ذمہ داری امریکی حکومت اور امریکی صدر پر عائد ہوگی۔
ادہر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی امریکا کہ کے اس غیر قانونی اور معاندانہ اقدام کی سخت الفاط میں مذمت کرتے ہوے کہا کہ امریکا نے عراق اور لبنان میں دہشت گردوں کی حمایت کی انہوں نے کہا کہ امریکہ آج بھی داعش کے ساتھ جنگ لڑنے کے لئے تیار نہں ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ یہ گمان کر رہا ہے کہ اُس کے اس احمقانہ اقدام کو دنیا تسلیم کر لے گی انہوں نے کہا کہ دنیا اچھے طرہقے سے جانتی ہے کہ کس نے عراق، شام اور لبنان کی عوام کے ہمراہ داعش جیسے دہشتگرد گروہ کو سرنگون کیا اوردنیا یہ بھی جانتی ہے کہ کون آج بھی داعش کو ایک ہتھیار کے طور استعمال کر رہاے ہے۔