اذان سے پہلے نماز صبح
تقریبا سارے مراجع نے دینی فرائض سے متعلق بچوں کو مشق کرانے اور آمادہ کرنے کی تائید کی ہے۔ فقہاء نے اپنی فقہی کتابوں میں نابالغ بچوں کے عبادی اعمال اور اس سلسلہ میں والدین کے فرائض سے متعلق ذکر کیا ہے؛ کہ مجموعی طور پر اس اہم تربتی اصل سے استفادہ ہوتا ہے اور فقہ میں ہے کہ باپ اور دادا شرعی طور پر اپنے بچوں کو عبادت کی تمرین دلانے کے ذمہ دار ہیں۔
امام سوال کرتے تھے کہ تم نے نماز پڑھی یا نہیں؟ ہاں ہم نے نماز ظہر پڑھ لی ہے لیکن نماز صبح کے وقت سورہے تھے۔ اس پر آپ فرماتے تھے اگر نماز صبح میں سوتے رہے تو جب بیدار ہوئے تھے پڑھ لیتے۔ میں نے ایک بار کہا کہ ہم دو بجے سو کر اٹھے تو کیا کریں؟ آپ فرماتے نماز صبح پڑھو! یعنی اذان کہے جانے سے پہلے تک۔
آپ اس طرح سے ہمارے شوق کو بڑھاتے اور متوجہ کراتے تھےچونکہ ابھی ہم پر نماز واجب نہیں ہوئی تھی اور آہستہ آہستہ لوگ اس کے عادی ہوگئے۔ اس لئے کہ بچے مومن اور خدا پرست ہوں لہذا ان کے جسم اور ورح میں ہماہنگی ضروری ہے۔
کودک از نظر وراثت و تربیت، ج 2، ص 186