عبادی اعمال میں رائج طریقہ سے سیر
حضرت امام خمینی (رح) اگر چہ شب زندہ دار اور تہجد گذار انسان تھے اور حاج احمد آقا جیسے آپ کے بعض قریب لوگوں کے بقول آپ رات کو ساعتوں اور گھنٹوں نماز اور عبادت کے لئے اٹھ جاتے تھے لیکن اکثر لوگوں کے تصور کے خلاف آپ نماز جماعت بہت ہی معمولی اور عام انسانوں کی طرح بجا لاتے تھے۔ میں نے بارہا نجف میں اور چند بار ایران میں ماہ مبارک رمضان کی شبہائے قدر میں جب ملک کے مسئولین کو افطار پر دعوت کرتے تھے تو میں نے ان کی نماز جماعت کا نزدیک سے شاہد رہا ہوں۔ میں نے دیکھا ہے کہ آپ ان نمازوں کو عام اور رائج طریقہ سے ادا کرتے تھے اور جس نے امام کی نمازیں نہیں دیکھی ہیں وہ یقینا ایسا خیال رکھتا ہوگا کہ امام رکوع، طولانی قیام اور سجدے کرتے ہوں گے اور بکثرت اذکار و ادعیہ پڑھتے ہوں گے۔ لیکن جب نزدیک سے دیکھتا تو دیکھتا کہ آپ بہت ہی آسان اور عام طریقہ سے نماز پڑھا کرتے ہیں اور یہ خود ہمارے لئے ایک عملی درس تھا، کہ ہم اپنے اعمال کو خواہ عبادی ہوں یا غیر عبادی بہت ہی معمولی طریقہ سے انجام دیں اور اس سادہ اور عام طرز سے خارج نہ ہوں۔