بشار اسد

شام اور مزاحمتی فرنٹ کی حمایت پر فخر کرتے ہیں

ایران شام تعلقات بھائی چارے اور باہمی اتحاد کی بنیاد پر قائم ہیں

ارنا – قائد اسلامی انقلاب نے فرمایا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران شامی حکومت اور قوم کی مدد کو مزاحمتی فرنٹ کی حمایت سمجھاتا ہے جس پر فخر کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار "آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای" نے پیر کے روز شامی صدر بشار الاسد کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے فرمایا کہ شام کی کامیابی، امریکہ اور علاقائی سامراجیوں کی شکست کی وجہ اس ملک کے صدر اور قوم کے مزاحمت اور مستحکم عزم تھا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے آئندہ میں ایسی سازشوں کے خلاف ہوشیاری پر زور دیا اور فرمایا کہ شام نے اپنے عوام کے مزاحمت کے ساتھ امریکہ، یورپ اور ان کے اتحادی حامیوں کو شکست دے دی۔

رہبر معظم نے فرمایا کہ شام کی کامیابی امریکہ کے غصہ کا باعث ہے لہذا وہ نئی سازش کے لئے کوشش کر رہا ہے اور شام میں بفر زون قائم کرنا ان سازشوں میں سے ایک ہے جو یقیقنا ان کو مسترد کرنا چاہئیے۔

انہوں نے امریکہ کی جانب سے شام اور عراق کی سرحدوں میں مسلسل موجودگی کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور شام کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات قائم ہیں اسی لئے دشمن ہرگز اپنی سازشوں کو نفاذ نہیں کرسکے گا۔ ایرانی سپریم لیڈر نے شامی صدر اور قوم کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ایران شام تعلقات بھائی چارے اور باہمی اتحاد کی بنیاد پر قائم ہیں: صدر روحانی

صدر مملکت اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ شام کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بھائی چارے اور مشترکہ اتحاد پر مبنی ہیں اور ایران ماضی کی طرح شامی حکومت اور قوم کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

یہ بات ڈاکٹر ''حسن روحانی'' نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے شام کے صدر ''بشار الاسد'' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے شام میں دہشتگردوں کے خلاف حکومت، عوام اور مسلح افواج کی کی حالیہ فتوحات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ شامی عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اس مقصد کے لئے کسی بھی مدد سے دریغ نہیں کرے گا۔

ڈاکٹر روحانی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، شام کی تعمیر نو کے عمل میں حصہ لینے پر آمادہ ہے اور ہم چاہتے ہیں شام میں قیام استحکام، پناہ گزینوں کی واپسی اور اندرونی سیاسی ماحول کو بہتر بنانے کے لئے دمشق حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ سوچی میں ایران، روس اور ترکی کے حالیہ سربراہی اجلاس میں شام کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے احترام پر زور دیا گیا اور شام میں امریکہ سمیت غیرملکی فورسز کی موجودگی کی مذمت بھی کی گئی۔

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی ہدایات اور ان کے احکامات ایران اور شام کے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید بڑھانے کے لئے مشعل راہ ہیں۔

اس ملاقات میں صدر بشار الاسد نے کہا کہ شامی قوم اور حکومت اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون بشمول سپریم لیڈر اور ایرانی عوام کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں. شامی صدر نے مزید کہا کہ انہوں نے ایرانیوں کی حمایت کا شکریہ ادا کرنے کے کئے تہران کا دورہ کیا۔

بشار الاسد نے آستانہ امن عمل اور شام میں قیام امن و استحکام سے متعلق ایرانی مؤقف اور حکمت عملی کی بھی حمایت کا اعلان کیا۔

ای میل کریں