حضرت امام خمینی (رح) جب نجف اشرف میں تھے تو اس وقت بہت سارے انقلابی اور مجاہد گروہ اور پارٹیاں امام سے رابطہ میں تھیں لیکن یہ رابطہ ان ساری پارٹیوں اور افراد کی تائید کی معنی میں نہیں ہے۔ مثال کے طور پر منافقین کے چھوٹے چھوٹے گروہ کے سرداروں نے متعدد بار امام سے ملاقات کی تھی اور ان کی درخواست یہ تھی کہ امام ان سب کی تائید کردیں اور جیسا کہ بعض احباب نے نقل کیا ہے کہ اس امر میں آقا دعائی واسطہ ہوئے تھے لیکن امام نے قبول نہیں کیا تھا۔ اس کے بعد آقا لاہوتی اور آقا ہاشمی سے تائید لیکر آئے اور امام کی تائید کے خواہاں تھے لیکن اس بار بھی امام نے قبول نہیں کیا تھا۔ فلسطین اور لبنان کے بعض مجاہد گروہ بھی امام سے رابطہ میں تھے اور کبھی کبھی امام سے ملاقات کرنے نجف بھی آیا کرتے تھے۔ عراقی اعلی عہدیدار بھی کبھی کبھی امام سے ملنے کی درخواست کرتے تھے اور آپ سے ملنے آتے تھے۔ پیرس میں بھی امام زیادہ پارٹیوں اور افراد سے رابطہ میں تھے کہ ان افراد میں سے ایک ڈاکٹر یزدی بھی تھے کہ امام نے انهیں امریکہ کی اسلامی انجمنوں میں اپنا نمائندہ بنا کر بھیجا تھا اور ایک دوسرا شخص بنی صدر تھے جو امام کے ساتھ ساتھ کافی سرگرمی دکھا رہے تھے۔