6/ فروری سے 11/ فروری سن 1979 ء کو ایران دنیا کی سیاسی تاریخ کا ایک انوکھا اور استثنائی دور گذرا ہے۔ اس ایام میں دو حکومت ایک ہی مرکز میں کسی قید و بند کے بغیر ایک دوسرے کے مدمقابل تھیں۔ ایک وہ حکومت س کے جواز کا کوئی راستہ نہیں تھا اور وجی طاقت سے بھی محروم تھی اور ایک حکومت انقلاب کی رہبری اور کروڑوں عوام کی حمایت کی حامل تھی اور حکومتی فوج کے بجائے عوامی افوا کے سہارے قائم تھی۔
انقلاب کے بڑھنے کے بعد پہلوی فوج کے سرداروں نے اقتدار کو ہاتھ میں لینے اور یورش کرنے کی کوشش کردی تا کہ عوامی انقلاب کو کچل ڈالیں۔ اسی وجہ سے ظہر کے بعد 4/ بجے 10/ فروری سن 1979ء کو فوجی حکومت کا اعلان ہوگیا۔
فوجی حکومت کے اعلان کے بعد حضرت امام خمینی (رح) نے اعلان کیا کہ لوگ فوجی حکومت کی جانب توجہ نہ دیں۔ لہذا لوگوں نے اسی طرح حکومتی، فوجی اور انتظامی مراکز پر یلغار جاری رکھی۔ یہ سارے مراکز معمولی جھڑپ اور مڈبھیڑ کے بعد قبضہ میں آگئے اور لوگوں کا قبضہ ہوگیا۔ یہ جھڑپیں اس کے دوسرے دن بھی ہوتی رہیں اور اس مقابلہ میں مرد، عورت، بوڑھے اور جوان سب نے اپنی اپنی توانائی کے بقدر ظالم و جابر حکومت کی سرنگونی اور زوال کی کوشش کی۔ ان لوگوں نے سڑکوں پر محاذ کی طرح سینہ سپر رہے اور توپ اور ٹینک کا مقابلہ کرتے رہے اور اپنی قربانیوں اور جانفشانیوں سے ایران کے اسلامی انقلاب کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔ صرف تہران ہی میں نہیں بلکہ ایران کے تمام شہروں میں شاہی حکومت کے باقی نوکروں سے عوام کا مقابلہ جاری رہا ہے۔
جب حکومتی افواج کی ایران کے مختلف شہروں سے تہران کی جانب روانگی کی خبر پھیلی کہ یہ لوگ عوامی انقلاب کو کچھلنے کے لئے جارہے ہیں تو راستہ کے شہروں کے لوگوں نے افواج سے ٹکر لینے کا آغاز کردیا اور ان کا راستہ بند کرکے تہران جانے سے روک دیا۔ فوج کے بعض اعلی افسر عوامی جھڑپ اور مڈبھیڑ میں مارے گئے اور نتیجتا فوج نے اپنی غیر جانبداری کا اعلان کردیا۔
11/ فروری کا دن آہی گیا اور شاہی ظالمانہ نظام اور حکومت کو زوال آگیا اور اس اسلامی ملک سے پہلوی خاندان کی فاسد جڑوں کا خاتمہ ہوگیا۔ امام خمینی (رح) کی قیادت میں ایرانی عوام کا 15/ سالہ مقابلہ اور مجاہدت بار آور ہوئی اور 2500/ سالہ شاہی نظام کی سرنگونی اور زوال ہوا اور ایران کا زبر دست اسلامی انقلاب کامیاب ہوا۔ ظلم و جور کے خلاف عوام نے انقلاب کیا تو خداوند عالم نے ان کی مدد کی اور ایسا دن آیا کہ الہی انسانوں کے خدائی اور روحانی جذبات رنگ لائے، حق کا بول بالا ہوا، باطل ذلیل و رسوا ہوا، شاہی نظام حکومت کی حامی و مددگار ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ذلیل و خوار ہوئے اور اپنی بے حیائی اور فاش شکست پر رو بھی نہ سکے۔
خداوند عالم رہبر انقلاب کے درجات کوبلند کرے اور ایران کی عوام کی حفاظت کرے اور اسلامی نظام کو حضرت حجت بن الحسن العسکری (عج) کے ظہور سے متصل کرے۔ آمین۔