8/ فروری سن 1979 ء کی صبح کو بہت سارے ہمافران اور ہوائی افواج کے اعلی عہدیداروں نے امام امت حضرت امام خمینی (رح) کے نظریہ کے سامنے پریڈ اور ترانہ کے ساتھ ایرانی عوام کی اسلامی تحریک کے ہمراہ ہونے کا اعلان کیا۔ انہوں نے مہندس بازرگان کی حکومت کی حمایت میں لوگوں کے مارچ اور احتجاج کا شکریہ ادا کیا۔
8/ فروری کے نصف روز لوگوں نے تہران کی سڑکوں پر زبردست احتاج کیا لیکن بختیار نے لوگوں پر گولی چلانے کا فرمان صادر کیا۔ 8/ فروری کے دن ہمافران اور ہوائی افواج کے اعلی عہدیدار فوجی لباس لوگوں کے سرور و شادمانی کے درمیان امام خمینی (رح) کی قیام گاہ پر گئے۔ اسی دن کیہان اخبار میں ان کی تصویر چھپی۔ فوجی مرکز نے اسی تصویر کی تکذیب کی۔
امام خمینی (رح) اس ملاقات میں ہمافران کو خطاب کرکے کہا: جیسا کہ آپ لوگوں نے کہا ہے کہ اب تک طاغوت کی اطاعت میں تھے۔ لیکن اب قرآن سے متمسک ہوجائیں۔ قرآن آپ لوگوں کی حفاظت کرے گا۔ مجھے امید ہے کہ میں آپ لوگوں کی مدد سے اسلامی حکومت قائم کر سکوں گا۔
8/ فروری کے دن کے اختتام پر جب لوگ اسلامی انقلاب سے متعلق کچھ زیادہ امیدوار تھے۔ گلی، کوچوں اور سڑکوں سے ہٹے نہیں تا کہ زیادہ سے زیادہ اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ امام خمینی (رح) کی آواز پر لبیک کہیں اور اس وقت کی فوجی شاہی حکومت کا تختہ پلٹ دیں۔ 8/ فروری کے دن ریاض کے ریڈیو اور مطبوعات نے اعلان کیا: مہندس بازرگان نے اعلان کیا لیکن فوج کی تائید حاصل نہ کرسکے اور فوجی اساسی قانون کی حمایت کررہے ہیں۔ اس نے عبوری حکومت کے وزیر اعظم کے اعلان کے بعد سب سے پہلی تقریر میں کہا: بندہ نازک گاڑی کا سوار ہوں کہ مجھے تارکول بچھی روڈ پر چلنا چاہیئے۔ اساسی قانون کے طرفداروں نے شہر خوی کو آگ لگا دی اور شہر گنبد میں ایک زنانہ حمام پر یلغار کردی۔ کچھ حکومت کاسہ لیس نوادر جنہوں نے قانون اساسی کی حمایت میں تہران میں اجتماع کیا تھا انہوں نے اپنے مخالفین سے مار پیٹ کی۔
ٹایمز اخبار لوس آنجلس کے نامہ نگار کو فرح آباد سڑک پر گولی کھائی اور موت ہوگئی۔ گذشتہ کچھ دنوں اور آج کے دن شہر تہران میں احتجاج ہوا اور حکومت کے مقابلہ میں لوگوں نے آواز اٹھائی اور اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔ بینکوں اور دیگر حکومتی اداروں پر عوام نے حملہ کردیا اور شاہ کے جرائم کا پردہ فاش کیا۔ ہر طرف آگ کے شعلے بھڑک اٹھے۔
امام خمینی (رح) نے ٹیلیویژن اور ریڈیو پر گروہی خبررساں ادارہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: اس کے مراکز جو تھے اور ہیں انہیں لوگوں کا خدمتگزار ہونا چاہیئے۔ لیکن غاصب حکومت ان سے اپنے ناجائز اور ناپاک مقاصد میں کام لے رہی ہے۔ قذافی نے ایران کے عوام کی حمایت کا اعلان کیا۔ گرگان میں ہوئی مڈبھیڑ کے دوران 5/ افراد مارے گئے اور 11/ افراد زخمی ہوئے۔
ریٹائرڈ افواج کے خانوادے نے اپنا دھرنا جاری رکھا اور نہ کھانے کی دھمکی دی۔ مسلح افراد نے کرمان میں ایک بینک کو لوٹ لیا۔ اسی طرح تہران میں ایک اور بینک کو لوٹا گیا۔ یہ تھی 8/ فروری سن 1979ء کی مختصر روداد جسے مذکورہ بالا سطروں میں ذکر کیا گیا ہے۔