مرضیہ ہاشمی

پریس ٹی وی کی اینکر کی گرفتاری، امریکی دوغلی پالیسی کی واضح مثال

ایف بی آئی نے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کرتے ہی ان کے ہاتھ پیر زنجیروں سے باندھ دیئے اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ مسلمان ہیں زبردستی ان کا حجاب اتار لیا

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکرعلی لاریجانی نے کل صبح پارلیمنٹ کے عام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پریس ٹی وی کی اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری اور ان سے امریکی حکام کے برتاو سے بخوبی واضح ہوتا ہے کہ امریکی حکام صرف اور صرف انسانی حقوق کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور وہ کسی بھی طور انسانی حقوق کی پابندی نہیں کرتے۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ جس طرح امریکہ میں یہ واقعہ رونما ہوا اور جس قسم کے مظاہرے فرانس میں ہو رہے ہیں اگر اس سے بھی کم کوئی واقعہ ایران میں رونما ہوتا تو ان ملکوں کے حکام کی جانب سے انسانی حقوق کے دفاع کے نعروں سے لوگوں کے کان پھٹ جاتے۔

واضح رہے کہ ایران کے پریس ٹی وی چینل کی امریکی نژاد اینکر، صحافی اور متعدد ڈاکیو مینٹری فلمیں بنانے والی سینیئر جرنلسٹ مرضیہ ہاشمی کو گذشتہ اتوار کو امریکی ایف بی آئی نے سینٹ لوئیس ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ اپنے علیل بھائی کی عیادت اور رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے امریکا پہنچی تھیں۔

ایف بی آئی نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد واشنگٹن منتقل کر دیا۔ ایف بی آئی نے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کرتے ہی ان کے ہاتھ پیر زنجیروں سے باندھ دیئے اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ مسلمان ہیں زبردستی ان کا حجاب اتار لیا اور انہیں حلال کھانا پیش کرنے کے بجائے حرام کھانا دیا۔

امریکا کے بہت سے ماہرین قانون نے بھی کہا ہے کہ جس طرح سے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کیا گیا ہے وہ امریکی آئین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔

ای میل کریں