فدائیان اسلام گروہ اسلام کے احکامات اور دستورات کے قیام اور اس کے اجراء نیز ظلم و جور کا خاتمہ، اور بے دینی کو بیخ و بن سے اکھاڑ پھینکنے اور مختصر طور پر معاشرہ سے بے دینی کی ہر شکل و صورت کے خاتمہ کے لئے بنایا گیا تھا۔ یہ خصوصیت اپنے مفہوم کی وسعت اور عمومیت کی بنا پر چار و ناچار ہر دینی محفل اور مجلس کو ہر سلیقہ و رجحان کے ساتھ اپنے دائرہمیں لے لیا اور تمام مسلمانوں کے سماجی حدود کی معاون بن گیا۔شہید نواب صفوی اپنی دینی تحریک کی راہ میں ہمیشہ آیت اللہ آقا حسین قمی، علامہ امینی، سید ہادی میلانی، سید محمد حجت، محمد تقی خوانساری، سید صدرالدین اور آیت اللہ کاشانی اور دیگر فقہاء و مراجع سے استفادہکرتے تھے۔
کسروی کے قتل کے معاملہ میں کہ جس نے اسلام، رسولخدا (ص) اور امام صادق (ع) کی شان میں گستاخی کی تھی اور حضرت فاطمہ کے مصائب کو جھوٹ بتایا تھا اور حضرت ولی عصر (عج) کے ظہور میں شبہہ ایجاد کیا تھا اور سب کا انکار کردیا تھا اور اس منحوس انسان کے قرآن کریم اور مفاتیح الجنان کو جلانے کا اقدام کیا۔ اس پر شیخ محمد حسین کاشف الغطاء، آقا حسین قمی، علامہ امینی، سید عبدالہادی شیرازی، سید محمد شاہرودی، سید ابوالحسن اصفہانی اور دوسرے مراجع نے اس کے کفر کا فتوی دیا اور فدائیان اسلام گروہ کا یہ اقدام بہت سارے غیرت مند اور مسلمانوں کی حمایت کا باعث ہوا۔
اس وقت صدر جمہوریہ ہژیر کے مڈر کے بارے میں قومی مفادات کے مقابلہ میں اس کے اقدامات اور اس کے انگریزوں سے نزدیکی رابطہ کی وجہ سے 16/ ویں پارلمانی انتخابات میں خلاف ورزی اور ہژیر کا عیسائی ہونا، فدائیان اسلام کی مخالفت اور اس کے بعد اس کے قتل کا سبب ہوا۔
اس سلسلہ میں امام خمینی (رح) کا نظریہ کیا تھا؟
تاریخی اسناد و مدارک اور عنوان شدہ تذکروں اور موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی (رح) میں اب تک موجود اسناد و مدارک میں منصور یا دیگر پہلوی عناصر کے قتل کے بارے میں امام خمینی (رح) کا فتوی یا کوئی خاص اجازت دیکھنے کو نہیں ملتی۔ اس بات کی یاددہانی ضروری ہے کہ حکومتی عناصر کے قتل میں امام کی ممانعت زیادہ سے زیادہ مجاہدت اور مقابلہ کے طریقہ میں اختلاف رائے سمجھی جاسکتی ہے۔ ورنہ حسن علی منصور جیسے افراد کو مفسد جاننے میں امام اور آپ کے ساتھیوں کے درمیان کوئی اختلاف نظر نہیں ہے۔
رہا امام خمینی (رح) کا فدائیان اسلام اور خود نواب صفوی سے رابطہ تو آقا جعفریان نے اپنی کتاب میں اس مسلم ثبوت تاریخی موارد کی جمع بندی کی ہے۔ آقا واعظ زادہ امام کے فدائیان اسلام گروہ سے رابطہ کے بارے میں کہتے ہیں: میں نے ایک دن ایک خصوصی جلسہ میں ان کو کہتے سنا کہ آپ نے فرمایا: یہ لوگ (فدائیان اسلام) کسی اسلحہ اور ہتھیار کے بغیر صرف زبان سے حکومتی مرکز سے ٹکرا گئے ہیں اور اسے خوفزدہ بناڈالا ہے۔
امام کی زوجہ نے بھی اس کی تایید کی ہے کہ آقا (امام ) آقا بروجردی کے پاس گئے کہ آپ اس کام میں مداخلت کریں۔ لیکن انہوں نے کہا: میں ان لوگوں کے کاموں میں مداخلت نہیں کروں گا۔ اس کے بعد امام کے شاگرد نے آپ کی تعریف میں لکھا: ان (امام خمینی ) کی روح مرجعیت کے علاوہ نوابی روح تھی۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ امام خمینی (رح) نے آیت اللہ بروجردی کی وجہ سے فدائیان اسلام کی حمایت کرنے سے گریز کیا۔