امام خمینی(رح)

گورباچف کے نام امام خمینی(رح) کا خط اور اس کا رد عمل

ایک جنوری 1989 کو امام خمینی(رح) نے سویس یونین کے آخری صدر میخائیل گورباچف کے نام ایک تاریخی خط لکھا جس میں امام خمینی (رح) نے گوربا چف کو مغرب سے وابستہ نہ رہنے کی تاکید کی تھی۔

گورباچف کے نام امام خمینی(رح) کا خط اور اس کا رد عمل

ایک جنوری 1989 کو امام خمینی(رح) نے سویت یونین کے آخری صدر میخائیل گورباچف کے نام ایک تاریخی خط لکھا جس میں امام خمینی (رح) نے گوربا چف کو مغرب سے وابستہ نہ رہنے کی تاکید کی تھی۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق ایک جنوری 1989 کو امام خمینی(رح) نے سویت یونین کے آخری صدر میخائیل گورباچف کے نام ایک تاریخی خط لکھا جس میں امام خمینی (رح) نے گوربا چف کو مغرب سے وابستہ نہ رہنے کی تاکید کی تھی۔

امام خمینی(رح) نے یہ خط ایسے حالات میں لکھا تھا جہاں  ہر طرف مارکسیسم کو ختم کرنے کی آوازیں بلند ہو رہی تھیں وہیں دوسری طرف ایسے حالات میں سویس یونین کا اتحاد پہاڑ کی طرح اپنی جگہ پر قائم تھا امام خمینی(رح) کے اس خط کو حضرت آیت اللہ جوادی آملی، محمد جواد لاریجانی اور محترمہ مرضیہ حدیدہ چی دباغ پر مشتمل ایک وفد نے 3 جنوری 1989 کو ماسکو میں گوربا چیف تک پہنچایا۔

حضرت آیت اللہ العظمی جوادی آملی حفظہ اللہ اس سفر کے بارے میں نقل کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ امام خمینی(رہ)نے سخت تاکید کی تھی کہ کسی کو بھی اس خط کی عبارت کے میں علم نہیں ہونا چاہیے امام خمینی(رح) کے اس خط کی خاص بات یہ تھی کہ امام(رہ) نے اس خط کو لکھتے ہوے ادب اور احترام کی خاص رعایت کی تھی کیوںکہ دوسروں کا احترام کرنا اور ادب کی رعایت کرنا اسلامی تعلیمات میں سے ہے۔

رہبر کبیر اسلامی انقلاب نے اس بات کی بھی تاکید کی تھی آپ کا کام خالی گوربا چیف تک یہ خط پہنچانا نہیں ہے بلکہ اس کے ایک ایک جملہ کو اس کے لئے پڑھنا اور ترجمہ کرنا ہے اور مکمل ترجمہ کے بعد اس خط کو ان کی سپرد کرنا ایسا نہ ہو کہ آپ سے خط لے کر کہے کہ بعد میں مطالعہ کروں گا اور اگر کسی جملہ میں وضاحت کی ضرورت محسوس ہوئی تو وہیں اس کی  توضیح پیش کریں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ظاہرا  یہ خط گوربا چف کے نام تھا لیکن اس کا مضمون پوری دنیا کے لئے تھا کیوں کہ اس خط میں گوربا چف کے نام ایک عالمی پیغام  لکھا گیا تھا جس میں فارسی عبارت کے ساتھ انگریزی ترجمہ بھی شامل کیا گیا تھا ۔

مرجع علیقدر تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمی جوادی آملی اپنے اس بیان میں فرماتے ہیں کہ جب یہ وفد ماسکو پہنچا تو انہوں ہمارا شاندار استقبال کیا اور گوربا چف سے ہوانے والی ہماری یہ ملاقات تقریبا دوگھنٹے تک جاری رہی جس میں گوربا چف  نے باہمی اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر تاکید کی گوربا چف کی گففتگو کے بعد وفد نے گفتگو کا آغاز کیا سب سے پہلے نئے عیسوی سال کی مبارک باد پیش کی اور پھر خط کو پڑھا گیا۔

امام خمینی(رح) کے اس خط کو گربا چف  پورے ڈیرھ گھنٹے تک بڑی دقت سے سنتا رہا اس دوران  دوجگہ اس کے چہرے کا رنگ بدلا اور اس کے گال سرخ ہو گئے ایک جگہ  جب ہم اس عبارت پر پہمچے جہاں امام (رہ) نے کیمونیست کے خاتمہ کا اعلان کیاتھا۔

اس خط کو پڑھنے کے بعد گوربا چف کا ردعمل بھی قابل دید تھا انہوں نے اس کے خط کے رد عمل میں سب سے پہلے امام خمینی(رح) کا شکریہ ادا کیا اور پھر اس خط کا جواب لکھنے کا اعلان کیا جبکہ انہوں نے اس خط کو پڑھنے کے بعد اپنی گذشتہ غلطیوں کا اعتراف کیا اور آئندہ ان کو تکرار نہ کرنے کا عہد بھی کیا آخر میں گوربا چیف نے بھی اتحاد اور یکیہتی کو دونوں ملکوں کی ترقی کے لئے اہم قرار دیا۔

 

 

 

 

ای میل کریں