ارنا- ایران میں تعینات پاکستانی خاتون سفیر نے کہا ہے کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی سے اب تک یہ پہلی بار ہے کہ پاک ایران تعلقات اپنی بہترین صورتحال میں ہے لہذا اسی موقع سے باہمی تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی فروغ کیلئے بخوبی فائدہ اٹھانا چاہیے۔
یہ بات "رفعت مسعود" نے ایران کے جنوبی شہر زاہدان میں ملک کے صوبے سیستان و بلوچستان کے گورنر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے کے خواہاں ہیں اور اب ان تمام مطالبات کو پورا کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کا وقت آگیا ہے۔
پاکستانی سفیر نے دو پڑوسی ممالک کے درمیان مشترکہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان تمام مشترکات کے ذریعے ہم بخوبی تعاون کی توسیع کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم "عمران خان" نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک بشمول ایران، افغانستان اور بھارت کے ساتھ تعلقات کو اور مزید بڑھا دیں گے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم نے ایران کے ساتھ ہر طرح کے اقتصادی مسائل کو حل کرنے پر زور دیا ہے۔
رفعت مسعود نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی اور معاشی شعبوں سمیت مشترکہ سرحدی معاملات کے فروغ کے سلسلے میں "ریمدان" اور "پیشین" کی سرحدوں کو جلد از جلد آپریشنل کیے جانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے حکام نے "ریمدان" کی سرحد میں ایک دوسرے کے ساتھ ملا کر اس سرحدی بازار کو سرکاری طور پر کھول دیں۔
انہون نے کہا ہے کہ ہمیں ریمدان اور پیشین کی سرحدوں کو بیک وقت کھولنے کی خواہشمند ہے لیکن یہ بات عملی طور پر ممکن نہیں ہوگا لہذا سب سے پہلے ریمدان کی سرحد کو کھولنا چاہیے۔
پاکستانی سفیر نے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو صرف زمینی سرحدوں پر منحصر نہ کرنے پر زوور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے شہر زاہدان اور پاکستان کے کوئٹہ اور کراچی کے شہروں کے درمیان پروازوں کو بڑھایا جانا چاہئے تا کہ مطلوبہ نتیجہ حاصل ہوسکے۔
انہوں نے مشترکہ سرحدوں کی امن اور سلامتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت کے لئے باہمی تعاون ناگزیز ہے۔
پاکستانی سفیر نے زاہدان میں تعینات پاکستانی قونصول خانے کی حدود کا تعین کرنے پر بھی زور دیا۔