امام خمینی(رح) نے مفھوم مرجعیت میں تبدیلی لائی
امام خمینی(رح) کے اعلان مرجعیت سے پہلے ہمارے متدینین فقھاء اور مجتہدین کے درمیان ایسے شخص کو انتخاب کرتے تھے جو مقدس ماب ہو گردن ٹیڑھی کر کے رکھے، خاموشی سے آے اور درس کے چلا جاے، نماز پڑھاتا ہو اور اپنے گھر چلا جاتا ہو اسے کسی سے کوئی سروکار نہ ہو اور لوگ بھی اس کا ہاتھ چومیں اور اظہار محبت کریں لیکن ان افراد کو اس بات سے کوئی سرو کار نہیں تھا کہ یہ شخص کس حد تک طلاب کی تربیت کرنے میں کوشش کر رہا ہے اور کس حد تک سیاسی اور اجتماعی مسائل سے آشنائی رکھتا ہے کیا اخبار پڑھتا ہے کیا ریڈیو سنتا ہے۔
لہذا ایسے ماحول میں یہ بات واضح تھی کہ لوگ مرحوم آیت اللہ بروجردی کی وفات کے بعد امام خمینی (رح) کی طرف نہ آئیں اس کہ باوجود کے لوگوں کے لئے ان کی علمی شخصیت عیاں تھی لیکن یہ ایک عادی زندگی بسر کر رہے تھے اور خود کو مقدس ماب نہیں سمجھتے تھے کیوں کہ آپ خود کو ایک مرجع کے عنوان سے پیش نہیں کرنا چاہتے تھے لہذا ابتدا میں دوسرے افراد مرجع کے عنوان سے ظاہر ہوے لیکن پھر آہستہ آہستہ حالات کے بدلنے سے لوگوں اور حوزہ علمیہ کی نگا میں آپ کی شخصیت واضح ہونی لگی اور آپ کی تقریروں سے لوگ سمجھ گئے کہ امام (رہ) دوسروں سے الگ ہیں اور ایک مرجع کو صرف فقھی مسائل کی طرف توجہ نہیں رکھنی چاہیے بلکہ ایک مرجع کو سیاسی اوراجتماعی مسائل پر مسلط ہونا چاہیے۔