مسلمانوں کے درمیان اتحاد اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک پائدار عملی ہے:سید حسن خمینی
آیۃ اللہ سید حسن خمینی نے بتیسویں بین الاقوامی کانفرنس میں شریک مہمانوں سے خطاب میں فرمایا: مسلمانوں کے درمیان اتحاد اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک طولانی حکمت عملی ہے اور اگر امام خمینی(رح) اور ان کے بعد ان کے شائستہ جانشین نے اسلامی انقلاب کی مسیحائی روح دنیا تک نہ پہنچائی ہوتی تو آج ہزاروں گروہ غاصب صہیونی حکومت کے لئے وہی کام جو کام سیاسی جغرافیا میں مغلوں نے کیا تھا ۔
جماران خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آیۃ اللہ سید حسن خمینی نے بتیسویں بین الاقوامی وحدت کانفرنس میں شریک مہمانوں سے خطاب میں فرمایا: انسان کے ہر کام کچھ مقدمات ہوتے اسی طرح وحدت کے بھی کچھ مقدمات ہیں لہذا سب سے پہلے ہمیں وحدت کو سمھنا ہوگا کہ وحدت سے کیا مراد ہے ۔
امام خمینی (رح) کے پوتے نے اپنے خطاب میں وحدت کے مفھوم کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا وحدت کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ ہم عقائد اور نظریات میں ایک ہو جائیں اور اپنے عقائد کو چھوڑ کر دوسروں کے عقائد کو قبول کرلیں بلکہ وحدت سے مراد ان مشترک نکات کی طرف توجہ کرنا ہے جو ہمارy مسلمان ہونے کی شناخت ہیں۔
موسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی (رح) کے متولی نے فرمایا جس دن سے مسلمان ایک دوسرے سے الگ ہوگئے ہیں اور اپنے دشمنوں کے بجاے خود سے لڑنے لگے ہیں اسی دن اسلامی معاشرہ پر موت کی گرد چھا گئی اور یہ معاشرہ ایک مردہ معاشرہ بن گیا جس سے اسلام کے دشمن اپنے مفادات حاصل کر رہے ہیں ہم نے تاریخ میں دیکھا ہے کہ کس طرح اسلام کے دشمنوں کے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈال کر ان پر حکومت کی ہے۔
حرم امام خمینی(رح) کے متولی نے فرمایا آج بہت سے لوگ وحدت کی اہمیت طرف متوجہ نہیں ہیں اور فکر کر رہے ہیں عالم اسلام میں اور بہت سے مفادات پاے جاتے ہیں جو وحدت پر اولویت رکھتے ہیں جبکہ آج پہلے کہیں زیادہ عالم اسلام کو وحدت کی ضرورت ہے آج ملسمانوں کو وحدت کو ترجیح دینا چاہیے اتحاد اور یکجہتی سے عالم اسلام کو مضبوط بنانا چاہیے۔
آیۃ اللہ سید حسن خمینی نے فرمایا آج شیعوں کے درمیان بھی ایسے کچھ ایسے افراد ہیں جو دشمنوں سے زیادہ عالم اسلام کو نقسان پہنچا رہے ہیں اسی طرح اہل سنت میں بھی ایسے افراد ہیں جو اپنے اعمال سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے قلب کو مجروح کر رہے ہیں ہمیں ایسے افارد سے جنگ کرنے کی ضروت نہیں ہے بلکہ عالم اسلام کے بزرگان کو ایسے افراد سے برائت کا اعلان کرنا چاہیے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ وحدت کانفرنس عالم اسلام کے متحد ہونے کا بہترین ذریعہ ہے لیکن بہت سے ایسے افرد موجود ہیں جنہوں نے اسلام کے نام پر تکفیریوں کا پرچم بلند کیا ہوا لیکن ہمیں اتحاد اور یکجہتی سے ان کا جوا ب دینا ہو گا۔