جہاں پر امام خمینی (رح) اس بات کے معتقد تھے کہ دوران کلاس، شاگرد ضرور اشکال کرے اور اگر کبھی کبھار دوران درس، اشکال نہیں ہوتا تھا تو آپ فرماتے تھے: یہاں کوئی ختم شریف کی مجلس تو نہیں ہے کہ تم سب خاموش بیٹھے ہو؟
اس کے برخلاف اگر اشکال کرنے والے کو دو یا تین بار اپنے سوال کا جواب سن لینے کے بعد بھی تسکین نہ ہوتی اور پھر وہ اپنے اشکال کا تکرار کرنے لگتا تو آپ سائل کو ٹوک دیتے اور اسے فرماتے: یہ کوئی تعزیہ خوانی کی جگہ نہیں کہ تم کہتے رہو اور میں جواب دیتا رہوں!