ایرانی قوم نے قیام امام حسین علیہ السلام سے باطل کے خلاف لڑنا سیکھا ہے:امام خمینی(رح)
واقعہ عاشورا تاریخ بشریت کا ایسا واقعہ ہے جس نے کروڑوں انسانوں کے احساسات کو زندہ کیا ہے تاریخ اسلام کا یہ واقعہ حدوں اور سرحدوں کا محتاج نہیں بلکہ اس نے تمام سرحدوں کو ختم کر کے عالم اسلام پر پرچم اسلام کو لہرایا ہے کربلا کی تحریک صرف مسلمانوں کے لئے مقدس نہیں ہے بلکہ دوسرے ادیان بھی اس کی عظمت کے قائل ہیں اور اس وقت پوری دنیا میں اس تحریک کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔
امام خمینی(ح) کی خصوصیات میں سے ایک اہم خصوصیت یہ بھی تھی کہ آپ اہل بیت علیھم السلام سے بے پناہ محبت کرتے تھے اور خاص کر حضرت ابا عبد اللہ الحسین سے آپ کو ایک خاص دلی لگاو تھا۔
امام خمینی(رح) فرماتے ہیں میں نے تحریک کربلا کو نمونہ عمل بنا کر اس تحریک کو شروع کیا ہے امام حسین علیہ السلام نے دین محمدی کو بچانے کے لئے کربلا میں قیام کیا تھا اور امام خمینی (رح) نے اسلام کو زندہ کرنے لئے ایران میں تحریک اسلامی انقلاب کا آغاز کیا ہے۔
تحریک کربلا اور تحریک اسلامی انقلاب عدالت اور اسلامی قوانین کے نفاذ کے لئے تھیں امام خمینی (رح) ماہ محرم کی عظمت طرف اشارہ کرتے ہوے ارشاد فرماتے ہیں ماہ محرم وہ مہنہ جس میں عدالت نے ظلم کے مقابلے اور حق نے باطل کے مقابلے میں قیام کیا ہے اور اس بات کو ثابت کیا ہے کہ تاریخ میں ہمیشہ حق کو باطل پر کامیابی ملی ہے اور آج بھی محرم میں حق کو باطل کے مقابلے میں طاقت اور قوت ملتی ہے۔
ماہ محرم کا چاند طلوع ہوتے ہی باطل طاقتیں اپنے آپ کو کمزور محسوس کرنے لگتی ہیں کیوں کہ یہ وہ مہینہ ہے جس میں حق کی طاقت نے باطل کو ہمیشہ کے لئے داغدار کردیا یہ وہ مہینہ ہے جس نے مظلوموں کو ظالموں کے خلاف لڑنے کی جرات بخشی یہ وہ مہینہ ہے جس نے بڑی بڑی طاقتوں کا سر کلمہ حق کے سامنے خم کیا یہ وہ مہینہ ہے جس نے انسانوں کی نسل کو قیامت تک کامیابی کا راستہ دیکھایا ہے۔
امام خمینی(رح) فرماتے ہیں اسلامی انقلاب تحریک کربلا کی برکات کی وجہ سے آج تک باقی ہے امام(رہ) فرماتے ہیں ایرانی قوم نے قیام امام حسین علیہ السلام سے باطل کے مقابلے میں لڑنا سیکھا ہے۔
واضح رہے کہ جب امام حسین علیہ السلام نے دیکھا کہ ایک ظالم و جابر شخص لوگوں پر حکومت کر رہا ہے تو امام علیہ السلام نے فرمایا اگر کوئی یہ دیکھے کہ ایک ظالم و جابر حاکم لوگوں پر حکومت کر رہا ہے اور لوگوں پر طرح طرح کے ظلم کر رہا ہے ایسے حالات میں لوگوں کو چاہیے کہ وہ اس حاکم کے خلاف قیام کریں اور اس کا مقابلہ کریں اور اگر ملت کی اصلاح کے لئے خون کی ضرورت بھی ہو تو اپنے خون سے قوم کی اصلاح کریں امام حسین علیہ السلام نے بھی اپنا اور اپنی اولاد کے خون کا نذرانہ پیش کر کے اسلام کو زندہ کیا اور یزید جیسے ظالم اور جابر بادشاہ کی حکومت کا خاتمہ کیا اور قیامت تک پرچم اسلام کو بلند کیا ہے۔