مدافعین حرم

اگر مدافعین حرم نہ ہوتے تو آج اربعین کا یہ عظیم الشان اجتماع نہ ہوتا

مدافعان حرم نے اسلام اور مسلمانوں کے سر سے دشمنوں کی بلا کو دور کر دیا

ابنا۔ شہدائے مدافعان حرم کے اہل خانہ نے  بدھ کو رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں آپ نے حالیہ برسوں کے دوران حرم اہلبیت اطہار علیھم السلام کا دفاع کرنے والے جانثاروں کو عباسی خلفاء کے دور میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے حرم کا دفاع کرنے والے جانثاروں کے مشابہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اگر اس موقع پر مدافعان حرم کی فداکاری نہ ہوتی تو آج دنیا میں حضرت امام حسین علیہ السلام سے عشق و محبت کی عظمت و شوکت اور ہیبت پوری دنیا پر حکمفرما نہ ہوتی۔

رہبرانقلاب اسلامی نے دنیا کے مختلف ملکوں سے بہت بڑی تعداد میں عاشقان اہلبیت کی اربعین حسینی میں شرکت کا ذکر کیا اور فرمایا کہ اس عظیم کارنامے کی بنیاد اور پہلی اینٹ ان لوگوں نے ہی رکھی ہے جنھوں نے سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے اپنی جان کی قربانی پیش کی تھی اور اگر یہ لوگ کہ جنھوں نے وہاں جا کر مجاہدت کی ہے، نہ ہوتے تو دشمن کربلائے معلی سے چند کلومیٹر کے فاصلے یعنی امام حسین علیہ السلام کے حرم کے قریب تک پہنچ گیا تھا۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ مدافعان حرم نے اسلام اور مسلمانوں کے سر سے دشمنوں کی بلا کو دور کر دیا اور ان نوجوانوں اور جوانوں نے عظیم کارنامہ انجام دیا ہے اور انشاء اللہ عالم اسلام بہت جلد ان جانثاروں کی فداکاریوں کی برکتوں کا مشاہدہ کرے گا۔

ای میل کریں