امام خمینی(رح) نے ایران میں غربت کے خاتمہ کے لئے اہم کارنامہ انجام دیا ہے:حجۃ الاسلام انصاری
امام خمینی (رح) نے انبیاء اور ائمہ اطہار علیھم السلام کی اس سیرت پر عمل کرتے ہوے غریبوں اور بے سہارا افراد کے لئے ایک امام خمینی کمیٹی کی تاسیس کی جو اس وقت ایران میں غریبوں اور بے سہارا افراد کی مدد کر رہی ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین ناصرالدین انصاری قمی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیث کی کو نقل کرتے ہوے فرماتے ہیں۔
الفقر فخری و به أفتخر علی سائر الانبیاء
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں فقر میرے لئے افتخار ہے اور یہی میرے لئے دوسرے انبیاء پر فخر کرنے کا سبب ہے۔
اسلام فقر کو ختم کرنے کے لئے آیا ہے اور اسی لئے پہلے دن سے ہی غلاموں کی آزادکرانے کی کوشش میں تھا اسلام نے غلاموں کو غلامی کی قید سے نجات دلائی۔ اسلام اس لئے آیا تانکہ کوئی انسان کسی کا غلام نہ رہے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کیا اس حدیث میں فقرسے مراد انسان کی مادی ضروریات ہیں یا مراد فقر الی اللہ ہے؟
یہاں پر فقر سے مراد انسان کی مادی ضروریات نٰہیں ہیں بلکہ یہاں پر فقر سے مراد الی اللہ ہے اس حدیث مین فقر سے مراد یہ ہیکہ ہم سب کو خداوند متعال کی ضرورت ہے جیسا کہ خود خداوند کریم قرآن مجید میں اپنے بندوں کو مخاطب کرتے ہوے ارشاد فرماتا ہے یا ایھا الناس انتم الفقراء الی اللہ واللہ ھو الغنی الحمید۔ اس آیت سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہم سب خداوند متعال کے محتاج ہیں اور یہ محتاجی ہمارے لئے فخر ہے۔
لوگوں کے سامنے ہاتھ پھلانا کوئی افتخار نہین بلکہ اپنے پرور دگار کی بارگاہ میں ہاتھ پھلانا ہمارے لئے افتخار ہے امام باقر علیہ السلام سے روایت ہیکہ ایک دن شدید گرمی میں ظہر کے وقت آپ گھر واپس تشریف لا رہے تھے راستے میں گرمی کی وجہ سے آپ کے بدن مبارک سے پسینا ٹپک رہا تھا محمد ابن منکدر جو صوفیوں کا سربراہ تھا نے جب امام علیہ السلام کو اس حال میں دیکھا تو کہا کہ میں اسی وقت فرزند رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو نصیحت کرنے جا رہا ہوں محمد ابن منکدر نے امام باقر علیہ السلام کی خدمت میں پہنچ کر فرمایا اگر اس وقت آپ کو موت آجاتی تو آپ خدا کو کیا جواب دیتے ؟
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا اگر اس حال میں مر جاتا تو یہ موت میرے لئے باعث فخر ہوتی کیوں کہ میں اپنے بچوں کے لئے رزق حلال کی تلاش میں کام کر رہا تھا میں آپ کی طرح نہیں ہوں کہ اپنی ذمہ داریوں کو دوسروں کے کاندھوں پر ڈال دوں محمد ابن منکدر نقل کرتا ہے میں ان کو نصیحت کرنے گیا تھا لیکن انہوں نے مجھے نصیحت کی ایک دوسری حدیث میں امام صادق علیہ السلام فرماتے جو شخص کام اور رزق حلال کی تلاش کرتا ہے گویا وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے لہذا اس حدیث کے معنی بھی یہی ہیں۔
اسلام نے غریب اور بے سہارا افراد کی مدد کرنے پر کافی تاکید کی ہے جس کو ہمارے ائمہ اطہار نے اپنی زندگی میں عملی جامعہ پہانایا انبیاء اور ائمہ اطہار علیھم السلام کی اس سیرت پر عمل کرتے ہوے امام خمینی(رح) نے کمیتہ امام خمینی کی تاسیس کی اور وہ ہمیشہ غریبوں کے لئے فکرمند تھے آپ ہمارے لئے آسمانی تحفہ تھے۔
واضح رہے کہ خمین میں امام خمینی(رح) نے اپنی موروثی زمین کو اس شہر کے غریبوں کے لئے وقف کر دیا تھا امام (رہ) کے پاس جو کچھ بھی ہوتا تھا وہ دوسروں کو عطا کر دیتے تھے اور خود ایک عام شہری کی طرح زندگی بسر کر رہے تھے آپ کی زندگی عام شہریوں کی طرح تھی اس وقت تمام حکام کو امام خمینی (رح) کی پیروی کرتے ہوے غریب عوام کا خیال رکھنا چاہیے.