حضرت امام خمینی (رح) ہر رات گیارہ بجے سونے کے لئے بستر پر لیٹ جایا کرتے تھے، اور پورے تین بجے نماز شب کے وقت اٹھ جاتے تھے، یہاں تک کہ مجھے ایک وقت بھی ایسا یاد نہیں کہ جس میں آپ پانچ منٹ پہلے یا بعد میں اٹھے ہوں۔ امام (رح) کا تنظیم وقت کے بارے میں یہ نظریہ تھا کہ جب انسان اپنی زندگی میں اپنے اصولوں کی پابندی کرتا ہے، تو اس سے اس کا وجود خود بخود منظم ہوجاتا ہے۔ ایک دفعہ فرانس کی پولیس نے ہمیں کہا کہ: ہم امام (رح) کی رفت و آمد سے اپنی گھڑیوں کا ٹایم صحیح کرتے ہیں۔
جس رات بنی صدر نے ایران سے فرار کیا، اس رات حکومت کے تمام نمائندے اور مسئول اس فکر میں تھے کہ اب کیا بنے گا اور ابھی کیا کیا جائے، لیکن حضرت امام (رح) نے بروقت گیارہ بجتے ہی اپنا بستر بچھایا اور سونے لگے، سب نے کہا: آغا! ماجرا اس حد تک سنجیدہ ہوچکا ہے اور .... لیکن امام (رح) نے فرمایا: جو ہونا تھا وہ ہوچکا ہے، اور جو ہونے والا ہے وہ ہو کر رہے گا۔ آپ لوگ صرف اپنا فریضہ انجام دیتے رہو اور اپنے امور کو صحیح انجام دیں، باقی سارا کچھ اپنے خدا کے ساتھ میں ہے۔ اور یہ کہ میں سوجاؤں یا جاگتا رہوں اس سے کچھ ہونے والا نہیں ہے۔ سوائے اس کے کہ جو کام میں نیند کو ترک کرکے انجام دوں گا، ان میں نقض اور عیب ہوگا۔
یہ وہی نظم ہے کہ جس کو ہمیں سیکھنا چاہئیے اور اس پر عمل کرنا چاہیئے۔ امام خمینی (رح) کے دن رات کے تمام وقت کی گھڑیاں اس قدر تقسیم اور منظم تھیں کہ ہم امام (رح) کو دیکھے بغیر یہ کہہ سکتے تھے کہ امام (رح) اس وقت کہاں ہیں اور کیا کررہے ہوں گے۔ مثلا جیسا کہ پہلے ہم نے عرض کیا ہے کہ امام (رح) تین بجے رات کو بیدار ہوجایا کرتے تھے، تا کہ اپنے عبادتی امور کو انجام دیں، اسی طرح اخبار بھی مقررہ وقت پر سنتے تا کہ ملکی اور بین الاقوامی خبروں سے آگاہی حاصل کر سکیں۔ آپ ہمیشہ سات بجے ناشتہ کیا کرتے اور اس کے بعد نو بجے تک ملک کے اندرونی اور داخلی مسائل پر غور فکر کرتے اور ان کی تحقیق کیا کرتے تھے۔ نو سے دس بجے تک آپ اپنی ذات سے مربوط، شخصی امور کو انجام دیا کرتے تھے اور دس سے بارہ تک ملاقاتیں اور ہر طرح کے سیاسی امور کو انجام دیا کرتے۔ بارہ سے دو بجے تک آپ کا نماز اور دو پہر کے کھانے کا وقت تھا، اس کے بعد آپ (رح) ایک گھنٹہ قیلولہ کیا کرتے تھے، تین سے پانچ بجے تک آپ انقلاب کے مسائل، اور اس سے متعلق امور کو انجام دیا کرتے تھے، کہ جس میں، خطوط پڑھتے، ان کے جوابات دیتے اور اسی طرح بقیہ امور انجام دیا کرتے۔ اس کے بعد آپ (رح) پانچ بجے سے نو بجے تک نماز مغرب اور عشاء اور ملک کے داخلی مسائل اور ان کے حل میں مگن ہوجاتے تھے، پھر نو بجے رات کو شام کا کھانا کھاتے اور اس کے بعد نو سے گیارہ بجے تک ریڈیو سنتے اور مختلف چینلز سے خبریں سنتے، اور گیارہ بجے سوجاتے۔
*مرضیہ حدیدہ چی