ہم عزاداری کیوں کرتے ہیں ؟

ہم عزاداری کیوں کرتے ہیں ؟

یہ مجالس انسانوں کے اندر ظالموں کے خلاف آواز اُٹھانے کا جذبہ پیدا کرتی ہیں

ہم عزاداری کیوں کرتے ہیں ؟

اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رح) ان افراد میں سے ایک ہیں جنہوں نے قیام امام حسین علیہ السلام کی حقیقی معرفت حاصل کی ہے۔

انہار خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رح) ان افراد میں سے ایک ہیں جنہوں نے قیام امام حسین علیہ السلام کی حقیقی معرفت حاصل کی ہے امام (رہ) عزاداری سید الشھداء کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں یہ عزاداری اور ذکر مصائب مکتب امام حسین علیہ السلام کی حفاظت کے لئے ہیں اور یہ مجالس انسانوں کے اندر ظالموں کے خلاف آواز اُٹھانے کا جذبہ پیدا کرتی ہیں ۔

بانی انقلاب اسلامی اپنے ایک بیان میں ارشاد فرماتے ہیں جو لوگ ذکر مصائب امام حسین علیہ السلام کی مخالفت کرتے ہیں انہوں نے ابھی تک مکتب امام حسین علیہ السلام کو نہیں سمجھا ہے یعنی وہ یہ نہین سمجھ سکے کہ مکتب امام حسین علیہ السلام کیا ہے وہ یہ نہیں جانتے کہ اس ماتم اور رونے نے نہ صرف مکتب امام حسین علیہ السلام کی حفاظت کی ہے بلکہ چودہ سو سالوں یہ منبر یہ مصائب یہ رونا اورر یہ ماتم ہماری بھی حفاطت کر رہے ہیں۔

امام خمینی(رہ) فرماتئے ہیں ہمارے ملک اور انقلاب کو بھی اسی عزاداری نے بچایا ہے ہم ان آنسووں اور منبروں کے ذریعے اسلام اور وحدانیت پروردگار کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں جو کہ ابھی تک کی بھی یے۔

رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی(رہ) فرماتے ہیں جس اسلام کو آپ آج دیکھ رہے ہیں اس کو زندہ رکھنے والے سید الشھداء ہیں امام حسین علیہ السلام نے اپنے جوانوں کو اپنی اولاد کو اپنی دولت کو اور اپنی جان کو بھی اسلام کی خاطر اللہ کی راہ میں قربان کر دیا ہم ان مجالس عزاء کو ائمہ اطہار علیھم السلام کی سنت پر عمل کرتے ہوے منعقد کر رہے ہیں امام (رہ) فرماتے ہیں یہ مجالس ہمارے لئے شعائر دینی ہیں ان کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے یہ مجالس اور مصائب امام حسین علیہ السلام مظلوموں کو ظالم کے خلاف بولنے کا جذبہ اور طاقت دیتی ہیں کچھ منحرف لوگ چاہتے ہیں کہ اس عزاداری کو آپ سے چھین لیں لیکن ہر گز ایسے افراد کے جال میں نہ پھنسنا۔

امام خمینی(رہ) فرماتے ہیں کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ اس سلاح کو ہمارے ہاتھوں سے چھین لیں تانکہ ہم اپنی حفاظت نہ کر سکیں یہ عزاداری ہماری محافظ ہے ہمارے لئے مہم ہے لہذا مقررین کی ذمہ داری ہے کہ وہ مصائب پڑھیں اور لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مجالس اور جلوسوں میں شرکت کریں۔

امام (رہ) ایرانی قوم کو مخاطب کرتے ہوے ارشاد فرماتے ہیں اب اگر کوئی یہ کہے کہ ہم نے انقلاب برپا کیا تو اب اس عزاداری کی کوئی ضرورت نہیں ہے ایسا کہنا بالکل غلط ہے ہم نے انقلاب اس لئے برہا کیا ہے تانکہ شعائر دینی کی کو دوبارہ زندہ کر سکیں نہ کہ ان کو ختم کریں اور خصوصا واقعہ عاشورا کو زندہ رکھنا ایک سیاسی عبادی مسئلہ ہے اور ہم نے جو انقلاب لایا وہ اسی عزاداری کی وجہ سے ہے ہم ان مجالس اور جلسوں کی برکت کی وجہ سے رضا شاہ جیسے ظالم اور طاقتور حاکم کو شکست دینے میں کامیاب ہوے ہیں۔

 

 

ای میل کریں