محرم الحرام کی اہمیت اور فضیلت
محرم کا لفظ حرمت سے نکلا ہے۔ حرمت کا لفظی معنی عظمت ، احترام وغیرہ ہے ، اس بناء پر محرم کا مطلب احترام اورعظمت والا ہے ۔چونکہ یہ مہینہ بڑی عظمت اور فضیلت رکھتا ہے اور بڑا مبارک اور لائق احترام ہے اس لئے اسے محرم الحرام کہا جاتا ہے ۔
ابلاغ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق : محرم کا پورا مہینہ ہی مبارک ہے مگر جس طرح رمضان کا آخری عشرہ پہلے دو عشروں سے افضل ہے اور آخری عشرہ میں لیلۃ القدر کی رات سب سے افضل ہے ، اسی طرح اس مہینہ میں عاشورہ کا دن تمام ایام سے افضل ہے اور شب عاشور افضل ترین رات ہے یہ رات بھی لیلۃ القدر سے کم نہیں ۔ عاشورہ کا مطلب دسواں ہے ، یہ دن چونکہ دسویں تاریخ کو آتا ہے اس لئے اسے عاشورہ کہتے ہیں ، بلاشبہ کسی دن کو کسی دن پر، ایک ہفتے کو دوسرے ہفتے پر، ایک مہینے کو دوسرے مہینے پر اور سالوں میں سے کسی سال کو ایک لحاظ سے دوسرے سال پر کوئی برتری حاصل نہیں۔ تمام سال، مہینے، ہفتے، دن، گھنٹے، منٹ اورتمام لحظے اور سب لمحے یکساں اوربرابر ہیں۔ لیکن اگر خود زبان وحی سے معلوم ہو جائے کہ کسی زمانے میں انوارالٰہی اورتجلیات ربانی کاخاص نزول ہوتا ہے تو یقینًا اسے فضیلت حاصل ہوگی جیسا کہ ماہ محرم کو حاصل ہے ۔
یہ مہینہ زمانہ جاہلیت سے ہی احترام کا مہینہ ہے ، اسلام نے اس کی فضیلت کو نہ صرف برقرار رکھا ہے بلکہ اس میں اضافہ کیا ہے ۔ زمانہ جاہلیت کے لوگ ذوقعدہ ، ذوالحجہ ، محرم اور رجب کو مقدس سمجھتے تھے،اور ان مہینوں میں باہمی جنگ و جدال اور قتل و قتال سے پرہیز کرتے تھے ، آپس کی لڑائیاں اور خونریزیاں بند کر دیتے تھے اور ان مہینوں کے گذرنے اور دوسرے مہینوں کے شروع ہونے کا انتظار کرتے تھے۔
وہ زمانہ اگرچہ جاہلیت کاتھامگر وہ لوگ اتنا شعور رکھتے تھے کہ سال میں کچھ ایام ایسے ضرور ہونے چاہیئے جن میں جنگ بندی ہو ،امن وامان اور راحت وسکون ہو،آج امن کے بلند و بانگ دعوے اور نعرے ہیں مگرعملی صورتحال یہ ہے کہ سال کے بارہ مہینے انسانیت جنگ کی بھٹی کاایندھن بنی رہتی ہے۔توپوں کی گن گرج،بندوقوں کی باڑ،ٹینکوں کی پیش قدمی،لڑاکا طیاروں کے حملے ،فضا میں دھویں کے سیاہ بادل اوربموں اور میزائلوں کے زور دار دھماکے ہر وقت جاری رہتے ہیں مگر پھر بھی اس زمانے کے لوگ خود کو مہذب اور دور جہالت کے لوگوں کو وحشی و جنگجو مانتے ہیں اور اپنے آپ کو صلح پسند اورمتمدن کہا جاتا ہے۔
اسلامی کلینڈرکا آغاز نبی پاک کی ہجرت کے سال سے ہوتا ہے اور اسلامی سال کا پہلا مہینہ محرم کو قرار دیا گیا۔ یاد رہے کہ ہجرت وہ عظیم الشان واقعہ ہے،جس سے اسلام کوسربلندی اوراقبال نصیب ہوا،مکہ میں مسلمان مظلوم اورمغلوب تھے،اوروہ خودبھی اسلامی اصولوں پرآزادانہ طورپرعمل نہیں کرسکتے تھے مگرہجرت کے بعدصورتحال پلٹ گئی اب مسلمانوں کا ضعف قوت میں اور مغلوبیت غلبہ میں تبدیل ہو گئی۔ اب ایمان کے جھونکے چلے، اسلام کی خوشبو پھیلی ،دنیا نے اس پرنور فضا میں امن کا سانس لیا، ایمان کی خوشبو سے ان کے دماغ معطر ہوئے، دین کا حسین چہرہ جو اہل مکہ کے جبر سے چھپا ہوا تھا لوگوں کو دیکھنے کا موقع ملا ،لوگ جوق درجوق ،قافلہ درقافلہ اسلام میں داخل ہوئے، حق کا بول بالا ہوا ،طاغوتی قوتوں نے شکست کھائی ،قرآن مجید دیگر کتابوں پر اور دین اسلام دیگر ادیان پرغالب آگیا.
تاریخ اسلام کا سب سے بڑا حادثہ جسے سانحہ کربلا کہتے ہیں وہ اسی مبارک مہینے محرم میں پیش آیا کہ اپنے ہی نبی کی آل کو مسلمانوں نے ہی زبح کر دیا چنانچہ اس سانحہ کی یاد میں آج بھی اہل بیت رسول کے محب اس مہینے کو سوگ میں گزارے ہیں ۔حضرت امام حسین علیہ السلام جو نواسہ رسول ہیں حضرت علی این ابی طالب کے فرزند ہیں اس وقت کے نام نہاد خلیفہ یزید ابن معاویہ کے حکم پر انہیں اسی مہینے کی دس تایخ یعنی عاشورہ کے دن شہید کر دیا گیا۔ اس دن کائنات میں عجیب و غریب واقعات رونما ہوئے آسمان و زمین ،جن و انس اور کائنات کا زرہ زرہ اس سوگ میں شامل تھا.
حسین تیرے لہو کی خوشبو فلک کے دامن سے آرہی ہے
یہ خون ناحق چھپے گا کیسے جسے یہ دنیا چھپا رہی ہے