پڑھانے کا طریقہ
میں نے تقریبا دس سال تک امام (رہ) کے درس میں شرکت کی ہے اس پورے عرصہ میں مجھے ایک دن بھی یاد نہیں کہ امام (رہ) پانچ منٹ دیر سے پہنچے ہوں امام (رہ) ہمیشہ وقت پر کلاس میں حاضر ہوتے تھے آپ کی کلاس مسجد سلماسی میں ہوتی تھی جس میں اکثر طلاب وقت پر حاضر ہوتے تھے تمام شاگرد مسجد میں بیٹھتے تھے امام (رہ) کے شاگردوں کی تعداد اتنی تھی کہ کبھی کبھی مسجد بھر جاتی تھی اور طلاب مسجد کی سیڑھی پر بیٹھ کر امام (رہ) کا درس سنتے تھے آپ ہمیشہ درس کو وقت پر شروع اور اپنے وقت پر ختم کرتے تھے۔
آپ اپنے شاگردوں کو سوال پوچھنے اور اشکال کرنے کا پورا حق دیتے لیکن اگر کوئی غیر مربوط سوال کر کے دوسروں کا وقت ضایع کرتا تھا امام(رہ) اس کے اعتراض کا جواب نہ دے کر اس کو خاموش کر دیتے تھے۔لیکن اگر کوئی بحث سے مربوط اعتراض کرتا تھا امام (رہ) اس کو تفصیلی جواب دیتے تھے۔