حوزہ علمیہ قم اور نجف کے بعض اکابرین اور بزرگان کی امام خمینی (رح) کی جامع الشرائط اعلمیت اور مرجعیت کی ترجیح کرنے کے بعد آقائے خوئی کے طرفدار بھی ان کے اعلان مرجعیت کی فکر میں پڑے اور اس کے لئے تگ و دو شروع کردی اور نجف کے علماء اور بزرگوں سے دستخط اور ان کی تایید حاصل کرے ۔ مرحوم آقا خوئی کو اعلم کے عنوان سے متعارف کرایا کہ یہ اعلان اپنی جگہ پر بالخصوص ہند و پاک، افغانستان اور عراق کے شیعوں کے درمیان کافی حد تک موثر ہوا؛ اگر چہ اسی وقت نجف، کربلا، بصرہ یا عرب ممالک کے ہمسایہ ممالک کویت اور امارات کے بہت سارے لوگوں نے امام (رح) کی طرف کیا تھا اور ان کے ذریعہ امام تک بہت سارے وجوہات یعنی شرعی رقومات امام تک پہونچتی تھیں لیکن خود ایران کی اکثریت نے قم کے اساتذہ اور بزرگان کے اعلان کے مطابق امام کی طرف رجوع کیا۔