امام خمینی(رح) اس دور کے مشکل کشا ہیں:ڈاکٹر سید افتخار جعفری
امام خمینی پرتال: اپنے مختصر تعارف کے ساتھ بتائیں کے آپ نے امام خمینی(رح) کو کب اور کیسے پہچانا؟
میں سید افتخار حسین جعفری ہندوستان کی ریاست جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ سے تعلق رکھتا ہوں میں نے مسلم علیگڑھ یونیورسٹی سے بی یو ایم ایس کیا اور اس وقت ڈاکٹڑ کی حیثیت سے ضلع ہونچھ کے ایک گاوں میں خدمت کر رہا ہوں جب ہم سن شعور کو بھی نہیں پہنچے تھے مگر بچپنے سے ہی امام خمینی(رح) کے بارے میں سنتے آے ہیں خصوصا جب امام (رہ) نے ایران میں اسلامی حکومت قائم کرنے کی تحریک شروع کی تو پوری دنیا کے ذرائع ابلاغ امام (رہ) کے بارے میں لکھ اور بول رہے تھے اس کے بعد اپنے والد محترم اور اپنے تایا جان مرحوم مولانا سید حسین جعفری اور خاص کر والد محترم کے ماموں ہمارے داد مرحوم الحاج موانا خادم حسین شیرازی(رہ) سے امام خمینی (رہ) کے بارے مین بہت سنا میں یہ بھی بتا دوں کہ مولانا خادم حسین نے نہ صرف ضلع پونچھ بلکہ ملک کی مختلف ریاستوں کی عوام کو امام (رہ) کے افکار اور شخصیت کے بارے میں بتایا وہ ضلع پونچھ کے وہ واحد عالم دین تھے جن کا نہ صرف مسلمانوں کے تمام فرقے بلکہ غٰر مسلم طبقوں میں بھی بہت زیادہ احترام کیا جاتا تھا انہوں نے ضلع پونچھ میں مذہب تشیع کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
امام خمینی پرتال: امام خمینی رح کی شخصیت کے بارے میں آپ کے کیا خیالات ہیں؟
امام خمینی رح کی شخصیت کے بارے میں کچھ بھی کہنا مشکل ہے لیکن آپ کی سیاسی بصیرت کا نتیجہ تھا جو آپ نے اسلامی انقلاب لایا جس کی وجہ سے آج پوری دنیا کے مظلوم آپ کو اپنا راہنما مانتے ہیں اس کے علاوہ آپ کی شخصیت کے بارے میں بہت سی کتابوں میں پڑھا ہے آپ نے زندگی کے ہر گوشہ کے حوالے سے کام کیا ہے،میں یہاں پر عراق کی طرف سے اسلامی جمہوری ایران پر ہونے والے حملہ میں اسلامی جمہوریہ کی جیت پر یہی کہوں گا کہ یہ جیت بھی امام خمینی(رہ) کے افکار کا نتیجہ ہے امام (رہ) نے اپنی سیاسی بصیرت سے اس جنگ کا رخ بدل دیا آپ نے ہمیشہ جنگ میں لڑنے والوں جوانوں کی نہ صرف حوصلہ افزائی کی بلکہ شہداء کی عظمت اور مقام کو بھی نوجوانوں کے سامنے واضح کیا میں نے پڑھا ہے کہ امام خمینی(رہ) شہداء کے مقام اور منزلت کے بارے میں فرماتے ہیں ان کا مقام اتنا بلند ہے جس پر ہمیں رشک ہوتا ہے ۔
امام خمینی پرتال: امام خمینی(رح) کس حد تک ایران کے لئے ضروری تھی؟
جیسا کے میں پہلے ہی چکا ہوں کے امام خمینی(رح) نے اسلامی انقلاب ہر حملہ سے بچایا ہے اور اگر ایران میں امام خمینی(رح) کا وجود مبارک نہ ہوتا تو یہ اسلامی انقلاب ناممکن تھا اور آج بھی ایران میں اسی طرح ظلم و ستم ہوتا رہاتا جس طرح اسلامی انقلاب اسلامی سے پہلے جہاں امام (رہ) نے ایران اور ایرانی قوم کو اسلامی انقلاب کے ذریعے بچایا ہے وہیں اپنی سیاسی بصیرت اور اپنے پروردگار پر توکل کرتے ہوے اسلامی انقلاب کو دنیا کی وپر طاقتوں سے بچایا اور آٹھ سال تک میدان جنگ میں دنیا کی سب سے بڑی طاقتوں کا سامنا کر کے جیت حاصل کی۔
امام خمینی پرتال: کیا امریکا آج اسلامی انقلاب کو کوئی نقصان پہچا سکتا ہے؟
امام خمینی رح نے اس تحریک کو صرف خدا کے لئے شروع کیا تھا اور آپ کا ہدف یہ تھا کہ اسلامی قوانین کو اس سرزمین پر نافذ کر سکیں اس لئے آپ نے خدا پر توکل کیا اور اپنی قوم پر اور خود اپنے اوپر بھروسہ کیا جس کی وجہ سے آپ کی قوم نے بھی آپ پر بھروسہ کیا اور آپ کی ہر آواز پر لبیک کہا اور اس وقت بھی ایران میں وہی قوم ہے جو آج بھی اپنے اجداد کی طرح اپنے رہبر سید علی خامنہ ای کے فرمان پر اپنی جان قربان کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ویسے بھی امریکہ میں اتنی جرات نہیں کہ وہ اسلامی جموریہ ایران کا مقابلہ کرے کیوں یہ انقلاب اسلام کے لئے ہے اور اس کا محافظ خود پروردگار اور امام زمانہ عج ہیں۔
امام خمینی پرتال: آپ ایک جملے میں امام خمینی کے بارے میں کیا کہیں گے؟
امام خمینی (رح) اس دور کے مشکل کشا ہیں ،اگر عالم اسلام کو کامیابی حاصل کرنی ہے تو اسے امام خمینی(رح) کے افکار پر عمل کرنا ہو گا۔