امام خمینی (رح) نے آزادی کے بعد طلاب اور تہران یونیورسٹی والوں کے لئے اپنے گھر میں تقریر کرنے کے علاوہ 2/ ذی الحجہ 1383 ق کو طلاب اور اپنے شاگردوں کے لئے بھی ایک تقریر کی اور قم اور ہمدان میں علماء اور مراجع پر شاہ نے جو الزامات لگائے تھے اور توہین کی تھی کا جواب دیا۔ آپ نے شاہ سے خطاب کرکے کہا: کیا ہم قدامت پسند ہیں جو قم سے کہتے ہیں کہ امریکا اور اسرائیل کا نوکر نہ ہوں۔ اغیار کا نوکر نہیں ہونا چاہیئے۔ اسی طرح آپ نے مظاہر تمدن کی روحانیت پر لگائے گئے مخالفت کے الزام بھی رد کی اور فرمایا: مشہد سے آنے والے ہمارے وہ مرجع تہران ہوائی جہاز سے آئے؟ ہم لوگ فحشاء و منکرات اور فسادات ظلم و جور کے مخالف ہیں، ہم لوگ تمہاری اسرائیل کی غلامی کے مخالف ہیں، ہم لوگ عورتوں کی ترقی کے مخالف نہیں ہیں۔ غلطی نہ کرو، اگر میں پلٹ بھی جاؤں تو اب قوم بیدار ہوچکی ہے وہ خاموش بیٹھنے والی نہیں ہے اور اب واپس نہیں پلٹے گی۔