سرگذشت

سرگذشت

امام کا ہاتھ چومنے کے لئے ایک پر ایک گرنے لگے

غلام علی رجائی بیان کرتے ہیں کہ حجت الاسلام والمسلمین آقائے احمد رحمت نے نقل کیا ہے کہ ایک وقت ہم لوگ امام حسین (ع) کے حرم میں تھے کہ امام نے سرہانے کی زیارت پڑھ کر پائینی کی طرف تشریف لے گئے اور وہاں آپ کا پروگرام حضرت علی اکبر (ع) کی زیارت پڑھنے کا تھا اور پڑھی۔ یکبارگی ایرانی حضرات متوجہ ہوگئے کہ امام خمینی (رح) حرم میں تشریف رکھتے ہیں لہذا ان لوگوں نے صلوات پڑھنی شروع کردی اور امام کا ہاتھ چومنے کے لئے ایک پر ایک گرنے لگے۔ میں چوکنا تھا اور یہ دیکھ کر امام رضوان اللہ علیہ کے سامنے پہونچ گیا۔ مجمع کی بھیڑ نے ایک دفعہ دباؤ بڑھایا اور ایک بوڑھے آدمی کو کچل ڈالا یہ دیکھ کر امام بلافاصلہ خم ہوگئے اور اس بوڑھے آدمی کو اپنی بغل میں لے لیا اور زمین سے اٹھا کر بہت ہی محبت اور مہربانی کے ساتھ ان کی دلداری کی اور ان کی تسلی کا سامان فراہم کیا اور اس کے بعد وہاں سے دوسری سمت جانے میں مدد فرمائی۔

یہ ایک با عمل عالم دین اور تقوی و طہارت نفس سے آراستہ رہبر اور پیشوا کا طرز عمل ہے۔ آپ نے دنیائے اسلام کے سامنے اسلام کی عملی تصویر پیش کی ہے اور زیان سے پہلے عمل کے ذریعہ دعوت عمل دینے کے مصداق ہیں۔ اور اسی بات کی آپ (رح) نے پوری زندگی تاکید فرمائی اور اپنے مخاطبین اور سامعین سے اسلام کے اصول کی پابندی کرنے اور اس کی عملی تصویر بننے اور انبیاء و ائمہ اطہار (ع) اور اولیائے الہی کی سیرت طیبہ پر چلنے کی تاکید کی اور ہر برائی سے دور رہنے کی نصیحت کرتے رہے۔ خداوند عالم ہم سب کو ایک سچا اور دین کا حقیقی مخلص اور ناصر بنائے۔

ای میل کریں