حضرت امام (رح) اپنے استاد آیت اللہ شاہ آبادی سے نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
صاحب جواہر رضوان اللہ علیہ نے اپنی کتاب "جواہر" کو لکھنے کا وقت مقرر کیا ہوا تھا، اور ہر رات وہ اس کا کچھ حصہ لکھا کرتے تھے، ان کا ایک بیٹا تھا کہ جو ایک اہل علم و فضل انسان تھا اور اپنے باپ کا بھی بہت پیارا تھا۔ اتفاقا وہ اپنے باپ ہی کی زندگی میں فوت ہوگیا، ان کی تشییع جنازہ میں ایک دن تاخیر ہوگئی اور جنازہ کو کمرے میں رکھ دیا گیا، صاحب جواہر، اس رات جنازے کے ساتھ بیٹھ گئے اور جتنا وقت وہ ہر رات جواہر کو لکھا کرتے تھے، اس رات وہیں بیٹھ کر انہوں نے اتنا وقت اسے لکھا۔
حضرت امام خمینی (رح) اس واقعہ کے بیان کے بعد اس بات کی تاکید فرمایا کرتے تھے:
اے محترم دوستو! آپ بھی زحمت کریں اور تمام کاموں کو منظم طریقے سے انجام دیں کیونکہ وقت کو تقسیم کرنے سے اس میں برکت پیدا ہوجاتی ہے۔
پابہ پای آفتاب، ج 4، ص 101