کچھ لوگ اس طرح خیال کرتے ہیں مثلا انہوں نے جو ایک دوسال انقلاب کی خاطر کوششیں کیں اور صعوبتیں برداشت کی ہیں ان کے بدلے امام خمینی (رح) پر لازم ہے کہ وہ انہیں حکومت میں کوئی بڑا عہدہ دیں۔ لیکن مجھے پہلے ہی سے معلوم تھا کہ امام (رح) کا اس طرح کا کوئی منصوبہ تھا ہی نہیں اور نہ ہی امام (رح) اس فکر کے حامی تھے۔ اس نہضت کی ابتدا ہی میں بہت سارے قمی علماء گرفتار ہوئے کہ جن میں مرحوم شہید محلاتی بھی شامل تھے۔ لہذا امام (رح) نے انہی دنوں ان کو ایک مقام پر بلایا اور فرمایا:
اگر آپ لوگ یہ سارا کچھ میرے لئے کررہے ہیں اور میری خاطر قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں تو پھر یاد رکھیں کہ میرے پاس ان زحمات کا بدلہ دینے کے لئے کچھ نہیں ہے لہذا ابھی سے ہی التماس دعا! آپ مجھے چھوڑ کر چلے جائیں اور یہ زحمات نہ اٹھائیں اور نہ ہی میری خوشنودی کے لئے یہ امور انجام دیں۔ اور اگر آپ لوگ یہ کام خدا کی خاطر کرنا چاہتے ہیں تو بسم اللہ! پھر اسے جاری رکھیں اور پیش آنے والی تمام مشکلات پر صبر کریں سوائے ذات خدا کے کسی سے نہ ڈریں اور مسلسل ترقی کریں اور آگے بڑھیں۔
پا بہ پای آفتاب، ج 4، ص 260