مجھے آج تک یاد ہے کہ ہم چھوٹے تھے اور گیند کے ساتھ کمرے میں کھیل رہے تھے کہ اچانک ہم نے گیند کو شیشے پر مارا اور شیشہ توڑ دیا۔ امام(رح) غصے کے عالم میں اندر آئے تا کہ ہمیں ڈانٹیں کہ ہم نے ایسا کیوں کیا؟ میں نے کہا: "مادر گرامی نے ہمیں کہا ہے کہ کچھ نہیں ہوتا آپ کمرے کھیل لیں۔ جیسے ہی میں نے یہ کہا اور اپنا سر جھکا کر کمرے سے باہر چلے گئے۔
ہم نے کبھی بھی یہ نہیں دیکھا کہ آپ (رح) ہماری ماں سے یہ کہا ہو: کہ آپ میرے لئے فلاں کام انجام دیں یا یہاں تک کہ آپ نے کبھی ان سے ایک کپ چائے کا تقاضا کیا ہو۔
آپ (رح) ہمیشہ، ہماری ماں کا احترام کیا کرتے اور اس سے بے حد محبت اور دوستی کا اظہار کیا کرتے تھے اور حتی کہ آپ (رح) یہ اظہار محبت، علنی اور ہمارے سامنے کیا کرتے تھے اور اگر کبھی وہ کھانا بناتیں تو کسی کو اس پر تنقید کی اجازت نہیں ہوتی تھی چاہے وہ جیسا ہی پکا ہوتا تھا اور آپ (رح) اس کی تعریف کرتے تھے۔
اگر مادر گرامی گھر میں کوئی کام کرتیں؛ یہاں تک کہ ایک گلاس بھی ایک جگہ سے اٹھا کر دوسری جگہ رکھتیں اور ہم بیٹھے ہوتے تو امام (رح)، ناراض ہو کر ہم سے فرماتے: "تم بیٹھے ہو اور تمہاری ماں کام کررہی ہے؟"
پا بہ پای آفتاب، ج1، ص 97