در امید گشاد مژدہ باران آمد
بھمن یک بار دگر با گل ریحان آمد
دورہ کفر گذشت دورہ ایمان آمد
دزد شیطان گریخت بندہ رحمان آمد
رھبر قافلہ عشق بہ ایران برگشت
یعنی آن یوسف گم گشتہ کنعان آمد
مکر شیطان بزرگ حیلہ روباہ پیر
نقش بر آب شد و پیر جماران آمد
لبوں پر ہے مرے حرف عقیدت خامنای کی
سدا دل میں رہےگی یہ محبت خامنای کی
خدا کا شکر کرنا چاہئے اہل تشیع کو
کہ ہم کو مل گئی ایسی قیادت خامنای کی
اٹھاسی کی ہو سازش یا کہ ہو اس سال کا فتنہ
کیا ناکام دونوں کو بصیرت خامنای کی
نمٹتے آ رہے ہیں تین عشرے ساری دنیا سے
جہاں نے دیکھ لی ہے استقامت خامنای کی
شکور شاکری – پاکستان
۷ فروری ۲۰۱۸ء