امام خمینی(رح) کی ایک اور خصوصیت دوسروں کا احترام تھا۔ آپ کی اس بات پر ہمیشہ بہت زیادہ تاکید رہا کرتی تھی کہ دوسروں کی شخصیت ہر حال میں محترم اور محفوظ رہنی چاہیئے اور مسلمان بھائی کو صاحب عزت و عظمت ہونا چاہیئے۔
مجھے وہ وقت یاد آرہا ہے کہ جس زمانے انقلاب شروع ہوا تھا تو اس وقت آپ (رح) پابندی کے ساتھ حضرت معصومہ (س) کے حرم میں جایا کرتے تھے۔ ایک رات میری اپنے چند دوستوں کے ہمراہ اتفاقا گلی میں امام (رح) سے ملاقات ہوگئی۔ ہمیں اس بات کا شوق بھی تھا کہ کسی دن امام (رح) کے ہمراہ حرم معصومہ (س) کی زیارت کریں۔ لہذا ہم امام (رح) کے پیچھے پیچھے حرم کی جانب روانہ ہوئے، آپ کو جب ہمارے آنے کا احساس ہوا تو آپ (رح) رک گئے اور فرمایا:
دوستو! آپ کا کوئی حکم ہے تو بتائیں؟
میں نے عرض کی نہیں کوئی عرض نہیں فقط یہ چاہتے ہیں کہ آپ کے ہمراہ حرم جائیں اور اس سے اپنی زیارت کو مزید معنوی بنائیں۔ اس پر آپ نے فرمایا:
شکر الله سعیکم؛ میں آپ کے اس کام کے بدلے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ میرے سردار ہیں آپ طالب علم ہیں، آپ بہت ہی محترم ہیں۔ لہذا میں اس بات کو اچھا نہیں سمجھتا کہ آپ لوگوں کی شخصیت میرے پیچھے چلنے سے بے ارزش ہوجائے، لہذا آپ اکیلے جائیں اور میں بھی اکیلا جاؤں گا۔
پابه پای آفتاب، ج 3، ص 332