جس رات مارشل لاء "نوژ" (انقلاب اسلامی کی کامیابی کے ابتدائی ایام میں صوبہ ہمدان کے شہر کبود راہنگ میں سابقہ شہنشاہی نظام کے چند فوجی افسروں نے ہوائی فوج کے ذریعے امام (رح) کے گھر پر بمباری کرکے امام (رح) کو شہید کرنے اور انقلاب کو اس کے انہی ابتدائی ایام میں نابود کرنے کے لئے اس مارشل لاء کا آغاز کیا) کا آغاز ہوا تو ملک کے بڑے بڑے عہدے دار، امام (رح) کے گھر پر (جماران) میں اکٹھے ہوگئے لہذا ہم سب نے مسلح ہوکر پہاڑوں کا رخ کیا۔ حاج آغا انصاری؛ کہ جو دفتر امام (رح) کے فعال ترین کارکن تھے انہوں نے بتایا کہ میں نے حضرت امام (رح) سے کہا ہے: آپ بھی اس مقام کو چھوڑ کر ہمارے ساتھ چلیں کیونکہ ممکن ہے کہ رات کی تاریکی میں وہ یہاں پر جہازوں کے ذریعے بمباری کریں۔ لیکن حضرت امام (رح) نے فرمایا:
کیا میرا خون جماران کے باقی ساکنین(عوام) کے خون سے زیادہ سرخ ہے؟
پا بہ پای آفتاب، ج 1، ص 298