اردو شاعری

آیت اللہ خمینی (رح) کے لئے ایک نظم

قائم نقوی – لاہور

کچھ ایسی آمد سے تیری عالم میں رہنمائی کے پھول مہکے

کہ پھر سے شاخِ نمو پہ پنچھی نئی اڑانیں لئے ہوئے

اَن گنت زمانوں کی جستجو میں چہک رہے تھے

اُداس انسانیت کے چہرے دمک رہے تھے

چمک رہے تھے

 

جہاں کے سب آمروں کے رُخ سے نقاب ایسی اٹھائی تُو نے

یوں بے کسوں، بے بسوں کو تو نے حسینیت کی وہ راہ دکھائی

کہ جس میں بے شک یہ سر کٹے پر نہ سر جھکے گا

 

شبِ سیہ میں تو روشنی کی نوید لایا

غریب مظلوم کے لئے تو

سبھی حوالوں سے عید لایا

تیری بصیرت آگے سب ظالموں کی چالیں

ادھوری ٹھہریں

 

جو بات تو نے کہی وہ سچ تھی

مِرا تو اس بات پر یقیں ہے

کہ اس صدی میں تیری طرح کا عظیم رہبر

عظیم ہادی

کوئی نہیں تھا

کوئی نہیں ہے

ای میل کریں