مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق: حجۃ الاسلام والمسلمین سہرابی نژاد نے جمعہ ظہر کو سرایان کے نمازگزاروں کے درمیان حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی شہادت کے ایام کی مناسبت سے تسلیت پیش کی اور کہا: جو شخص دنیا اور آخرت میں بہترین زندگی چاہتا ہے اہل بیت اطہار علیہم السلام اس کے کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں۔
انھوں اس بیان کے ساتھ حضرت فاطمہ سلا م اللہ علیہا مسلمان عورتوں کے لئے بہترین نمونہ ہیں کہا : شوہر کے ساتھ رفتار ایک عورت کے لئے اس قدر اہم ہیکہ فاطمہ سلام اللہ علیہا اُن تمام فضیلتوں کے باوجود بھی حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کے لئے ایک نیک اور فرمانبردار بیوی تھیں۔
سرایان کے خطیب جمعہ نے مزید کہا: وہ عظیم عورت بڑے احترام سے اپنے شوہر کا نام لیتی تھیں اور اُن کو کنیت (ابا لحسن)سے پکارتی تھیں آج مرد اور عورت میں مشکلات کی وجہ ایک دوسرے سے غلط توقعات ہیں غلط توقعات اس بات کا سبب بنتی ہیں ایک دوسرے کا مقابلہ کریں۔
انھوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے فرمایا: حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ا نے کبھی ایسی چیز کی مانگ نہیں کی جس کو حضرت علی علیہ السلام پورا نہ کر سکیں۔
سہرابی نے اس بیان کے ساتھ کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ا کی خصوصیات میں سے یہ ایک خاصیت یہ تھی کہ یہ عظیم خاتون فرامین الہی کو انجام دینے میں اپنے شوہر کی بہترین مدد گار تھیں کہا: اس وقت اسلامی معاشرہ کی عورتیں کو کوشش کرنی چاہیے کے اُن کے شوہر اور بچے تقرب الہی حاصل کریں۔
انھوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے دہہ فجر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا امام خمینی (رح) دنیا کی بہترین شخصیت ہیں اس دور میں امام خمینی (رح) کو پہچاننا اُن کے وصیتنامہ اُن کی سفارشات کی طرف توجہ دینا لوگوں کے لئے خاص کر جوانوں اور حکام کے لئے ضروری ہے۔
سرایان کے عارضی امام جمعہ نے تاکید کی کہ تمام نوجوان اور طالب علموں کو امام خمینی (رح) کی شخصیت کے مختلف پہلوں کو پہچاننا چاہیے وہ امام (رح) جو اکیلے دنیا کے ظالم کے مقابلے میں کھڑے ہوئے اسی وجہ سے امام (رح) کا راستہ، اقوال،خیالات اور اُن کے نورانی اقدار ہمارے معاشرہ میں برقرار ہیں امام (رح) زندہ ہیں۔
انھوں نے دہہ فجر کو حکام کے لئے بہترین فرصت قرار دیا تانکہ لوگوں تک پہنچے اور لوگوں کی مشکلات خاص کر ان کی معیشتی اور مالی مشکلات کو سمجھ سکیں۔
سہرابی نژاد نے تاکید کی ضروری ہیکہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے تمام حکام اور تینوں طاقتیں مل کر اور رضاکارانہ طور پر قدم اُٹھائیں۔