میں امام خمینی (رح) کی خدمت میں حاضر ہوا تا کہ آرٹیکل (پانچ سو اٹھانومے) اور کام کی پیشرفت، مورچوں میں اضافہ اور عراقیوں سے جنگ کے بارے میں بات چیت کروں۔ جب آپ کے پاس پہنچا تو دیکھا کہ آپ مشغول عبادت ہیں، جب آپ عبادت سے فارغ ہوئے، تو مجھے ٹائم دیا، لیکن میری گفتگو کے آخر پر امام خمینی (رح) نے فرمایا:
میں ہر نماز کے بعد تمام محافظین مملکت کو دعا کرتا ہوں اور میری ہمیشہ یہ کوشش ہوتی ہی کہ آپ سب کو کبھی بھی فراموش نہ کروں۔ یہ بہت عجیب منظر تھا کہ تمام تر پریشانیوں، سیاسی اور نظامی مشغولیت کے باوجود بھی آپ کے اندر وہ اطمینان اور سکون قلب جو بندگان خدا میں ہونا چاہیئے، موجود تھا۔
پابه پای آفتاب، ج 2، ص 95-97
امام خمینی، محسن رضائی، نماز، محافظین مملکت، دعا، خدمت، بات چیت، سیاسی، عراقی، جنگ