اللہ تعالی نے حضرت امام خمینی(رہ) کی تلاش و کوشش کے نتیجے میں اس قوم کو امریکہ اور سامراجی طاقتوں کے شر سے نجات عطا کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امام خمینی(رہ) کے مرقد پر عظیم الشان احتماع سے خطاب میں امام خمینی(رہ) کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا: حضرت امام خمینی(رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعہ ملک کو سامراجی طاقتوں اور مشکلات کے دلدل سے نجات عطا کی۔
رہبر نے فرمایا: حضرت امام خمینی(رہ) مؤمن کامل، اللہ تعالی کے عبد خاص اور انقلابی تھے جنھوں نے اپنی گہری بصیرت کے ساتھ اسلامی انقلاب برپا کیا اور یہ انقلاب فوجی کودتا کے ذریعہ نہیں بلکہ عوامی طاقت اور حضرت امام خمینی(رہ) کی بصیرت کی بدولت وجود میں آیا اور آج، انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کو سیاسی، اقتصادی، ثقافتی وابستگی اور پسماندگی سے نجات عطا کی اور ایرانی قوم کو مشکلات اور سامراجی طاقتوں کے دلدل سے نکال لیا۔
قائد معظم مزید فرمایا: ہمیں امریکہ اور برطانیہ نے ہر لحاظ سے پسماندہ بنا دیا تھا، ہم سامراجی طاقتوں سے وابستہ تھے، ہمارے سر پر امریکہ اور برطانیہ جیسی منحوس اور ظالم و جابر طاقتیں مسلط تھیں، ہمیں علمی، سیاسی، ثقافتی اور ترقی و پیشرفت کے لحاظ سے پسماندہ بنا دیا گیا تھا، ہماری قسمت کا فیصلہ امریکہ اور برطانیہ کے ہاتھ میں تھا؛ لیکن حضرت امام خمینی(رہ) نے ایرانی قوم کو نجات عطا کرنے کا فیصلہ کیا، قوم نے ان کا ساتھ دیا اور اللہ تعالی نے ایرانی قوم اور امام خمینی(رح) کی مدد و نصرت کی اور اللہ تعالی نے حضرت امام خمینی(رہ) کی تلاش و کوشش کے نتیجے میں اس قوم کو امریکہ اور سامراجی طاقتوں کے شر سے نجات عطا کی اور آج ایرانی قوم علاقائی اور عالمی سطح پر سیاسی، اقتصادی، ثقافتی استقلال اور علم و دانش کے میدان میں ترقی و پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: آج بھی انقلاب اسلامی کے چھوٹے بڑے دشمن موجود ہیں لیکن ہمارے اصلی دشمن امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ ہیں؛ امریکہ خود بھی ظالم ہے اور دنیا کے ظالموں کی حمایت بھی کرتا ہے۔
آیت اللہ علی خامنہ ای نے مزید فرمایا: امریکہ شیطنت اور شرارت کا محور ہے اور وہ اسلام اور مسلمانوں کا اصلی دشمن ہے، مسلمانون کو ایسے حکمرانوں سے نفرت و بیزاری کا اظہار کرنا چاہیے جو امریکہ کے طرفدار اور اس کے غلام ہوں۔ اس لئےکہ امریکہ بڑا شیطان ہے اور ہمیں بڑے شیطان کے مکر و فریب کے بارے میں ہمیشہ ہوشیار رہنا چاہیے۔