ایک دن میں آقا فاضل لنکرانی کے گھر پر بیٹھا تھا کہ اور مشہد مقدس کے ایک فاضل بھی وہاں تشریف فرماتھے۔ انہوں نے اپنے ایک دوست سے نقل کرتے ہوئے بتایا کہ میرے دوست نے مجھے بتایا کہ: ہم نجف اشرف میں امام خمینی (رح) کے ہمراہ ہوا کرتے تھے کہ ایک مرتبہ ایران کے بارے میں بات ہوئی۔ میں نے کہا:
یہ کونسی بات ہے کہ جو آپ شاہ کو ایران سے باہر نکالنے کے بارے میں کررہے ہیں؟ ایک کرایہ دار کو اس کے گھر سے باہر نہیں نکالا جاسکتا اور تم بادشاہ کو ملک سے نکالنے کی بات کرتے ہو؟
امام (رح) نے سکوت اختیار فرمایا، لہذا میں نے سوچا کہ امام (رح) نے میری بات کو نہیں سنا ہے، اس پر میں نے اپنی بات دہرایا۔ اس پر امام (رح) نے کمی ناراحتی کے عالم میں فرمایا: اے فلاں، تم کیا کہے رہے ہو؟ مگر امام زمانہ (عج) نے (نستجر باللہ) میرے ساتھ جھوٹ بولا ہے؟ شاہ حتما ایران سے چلا جائے گا۔
پابه پای آفتاب، ج 4، ص 125