ڈاکٹر طاہر القادری: قادیانیوں سے متعلق بنائے گئے قوانین ختم کرکے ختم نبوت کے قوانین پر حملہ کیا۔
پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی زیر صدارت ان کی رہائشگاہ پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دیدی گئی، 28 دسمبر کی اے پی سی اور اتحادیوں سے رابطوں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہوم سیکرٹری اور دیگر افسران قاتل اعلیٰ پنجاب کے زیر اثر اور دباؤ میں ہیں جو حکمران ہمیں کاغذات دینے کیلئے تیار نہیں وہ انصاف کیسے ہونے دینگے؟
اسلام ٹائمز کے مطابق، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہےکہ انصاف کی فراہمی کیلئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نامزد ملزمان کو عہدوں سے ہٹایا جائے یہ جب تک عہدوں پر رہیں گے فیئر تفتیش ہوسکےگی اور نہ فیئر ٹرائل کا حق ملےگا، پورا نظام انہوں نے اپنی جکڑ میں لے رکھا ہے، پراسیکیوشن کی یہ ذمہ داری ہےکہ وہ قاتلوں کی بجائے مظلوموں کےساتھ کھڑی ہو۔
سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس میں ڈاکٹر طاہر القادری نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنائے جانے کے فیصلے کےخلاف یو این کی جنرل اسمبلی کی اکثریتی قرارداد پر کہا کہ عالمی رائے عامہ سامنے آگئی، امریکہ کو مسلمہ جمہوری اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے اس قرارداد کی روشنی میں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور دنیا کو کسی نئی محاذ آرائی سے بچانا چاہیے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ اشرافیہ نے 17 جون 2014 ء کو ماڈل ٹاؤن میں انسانی حرمت پر حملہ کیا اور پھر قادیانیوں سے متعلق بنائے گئے قوانین ختم کرکے ختم نبوت کے قوانین پر حملہ کیا، نیوز لیکس سکینڈل کی شکل میں قومی سلامتی کے ادارے کی ساکھ پر حملہ کیا اور اب وہی اشرافیہ عدلیہ کی حرمت پر حملہ آور ہے۔