قدرت نے اہل دین پر احسان کردیا / اک مرد بت شکن دیا، فیضان کردیا
جس نے کیا ہے حق کو دو عالم میں آشکار / پھر حق نے اس کو دیں کا نگہبان کردیا
ظلمت کدوں میں نور کی کرنیں بکھیردیں / یکتا خدا کو راسخِ اذہان کردیا
ہر شخص جبکہ آج ہراساں تھا کیا کرے / درسِ خودی سے واقفِ یزدان کردیا
قرآن و اہل ِ بیت کے مکتب کا ہے کمال / عالم میں بس خمینی کو ذیشان کردیا
اپنی ہی ذات میں وہ ادارہ تھا منفرد / جس نے مدبروں کو بھی حیران کردیا
فکر ولی کو آپے بڑھانا ہے لازمی / اختر نے اپنے دل سے یہ پیمان کردیا