اے خمینی (رح)!
اے امام بت شکن
تو نے حق کو کردیا ہے سربلند
تیرے نعمے گارہے ہیں سب غریب
ان کے چہروں سے چھٹی ہیں زردیاں
کہہ رہے ہیں مل گیا ہم کو شعور
نعرہ تکبیر سے
اور لرز اٹھے ہیں سارے بت کدے
خوف سے گھبراگئے
قصر شاہی کے امیر
چھا گئی ذہنوں پہ فکر زندگی
اے خمینی (رح) فکر تازہ سے تری
چھٹ گیا ظلمت کا بادل
آگئی فصل بہار