شام میں النجباء کمان سنٹر نے جنرل قاسم سلیمانی کے شہر البوکمال کے اچانک دورے کی خبر دی ہے۔
شامی فوج اور مزاحمتی فورس نے دہشت گردوں کےخلاف اپنی پیشقدمی جاری رکھتے ہوئے شام کے سرحدی شہر البوکمال سے بھی دہشت گردوں کا صفایا کر دیا ہے۔
النجباء اسلامی مزاحمت تحریک نے چند ماہ قبل عراق و شام کے سرحدی شہر البوکمال کی آزادی کےلئے اپنے مجاہدین کو تعینات کیا تھا جنہوں نے اس کامیابی میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
اس شہر کی آزادی کے بعد مزید دیگر علاقوں سے داعشی دہشت گردوں کا صفایا کرنے کےلئے سپاہ پاسداران قدس کے کمانڈر ان چیف جنرل قاسم سلیمانی نے اچانک اس شہر کا دورہ کیا اور مزاحمتی فورس سے ملاقات کی۔
قاسم سلیمانی نے اس اسٹریٹجکی علاقے کا قریب سے جائزہ لیتے ہوئے تاکید کی کہ اگر جہاد اور مزاحمت کے اصولوں پر قائم رہیں گے تو کامیابی، اسلام اور حق کی ہوگی۔
واضح رہےکہ البوکمال شہر شام کے صوبہ دیرالزور میں عراقی سرحد کے قریب واقع ہے، عراق کی سرحد کے قریب ہونے کی وجہ سے دہشتگرد اس علاقے سے عراق و شام میں آمد و رفت کرتے تھے۔
ذرائع کے مطابق، شام میں دیرالزور کے قریبی علاقوں الجفره اور الکونیکو میں کل حملہ آور نے بارود سے بھری کار مصروف اور گنجان آباد علاقے میں ہجوم سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں زور دار دھماکا ہوا جس میں 20 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے۔ کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ جنہیں طبی امداد کےلئے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
شامی میڈیا کے مطابق، داعش نے کار بم حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ابنا رپورٹ کے مطابق، ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہےکہ امریکہ کیطرف سے وہابی دہشت گردوں کی حمایت اور تعاون سے متعلق دستاویزات جاری کریں گے۔
ترکی وزیرخارجہ نے کہا ہےکہ ترکی کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں جن سے معلوم ہوتا ہےکہ امریکہ تکفیری دہشت گردوں اور کردوں کو ہتھیار فراہم کررہا ہے اور انھیں مالی تعاون مہیا کرتا ہے اور یہ شواہد عنقریب دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق، عراق اور شام میں سرگرم دہشت گردوں کے ساتھ امریکہ اور سعودی حکام کا قریبی تعاون جاری ہے اور امریکہ کیطرف سے دہشت گردوں کے رقہ سے محفوظ انخلا پر ترکی نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔