امام(رح) مکتب حسینی کے شیدائی تھے، محرم کے ایام میں کربلا تشریف لے جاتے اور ہر روز حضرت سید الشہدا ؑ کے حرم میں سو مرتبہ سلام اور سو مرتبہ لعنت کے ساتھ زیارت عاشوراکی تلاوت کرتے تھے،اس عمل میں بعض اوقات ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا تھا لیکن امام(رح) اپنی عمر رسیدہ ہونے اور ان ایام میں حرم میں کافی بھیڑبھاڑ کے باوجود(مخصوصاً امام(رح) ،حضرت سید الشہدا ؑ کے سر کے نزدیک بیٹھتے تھے ) ان زائرین کے درمیان بیٹھتے تھے جو مسلسل آپ(رح) کے شانوں اوردائیں، بائیں سے گذرتے تھے اور اس چیز کے لئے بالکل تیار نہیں ہوتے تھے کہ ہم اشارہ سے کسی زائر سے کہیں کہ ان کا خیال رکھنا لیکن جیسے ہی امام (رح) متوجہ ہوتے تھے تو پلٹ کر مجھے کہتے تھے کہ تم مجھے زیارت نہیں کرنے دو گے!امام(رح) کبھی بھی دیوار کاسہارا نہیں لیتے تھے تاکہ بعض افراد کی طرح رفت و آمد سے دور رہیں اور عمر رسیدگی و تھکاوٹ کی وجہ سے ڈیڑھ گھنٹہ دیوار کا سہارا لیں۔بعض اوقات میں دیکھتا تھا کہ امام(رح) سجدہ ریز ہوجاتے تھے اور بعض عرب زائرین امام(رح) کے ہاتھوں پر پاؤں رکھ کر گذر جاتے تھے، میں دیکھتا تھا کہ ہاتھ سرخ ہوجاتے تھے لیکن امام(رح) کچھ بھی نہیں کہتےتھے حتی اشارہ بھی نہیں کرتے تھے۔