امام خمینی(رح): یہ مجالس، یہ انسانیت ساز پروگرام اور ظالم کے خلاف قیام کرنے کے جذبات، سب کے سب، اسی محرم کے مرہون منت ہیں۔
محرم ہے؛ اسے ہر حال میں زندہ رکھو کیونکہ ہمارے پاس جو کچھ ہے اسی محرم کی بدولت ہے؛ یہ مجالس، یہ انسانیت ساز پروگرام اور ظالم کے خلاف قیام کرنے کے جذبات، سب اسی محرم کے مرہون منت ہیں۔
حضرت سیدالشہداء علیہ السلام کی قربانیوں اور شہادت سے آج انسانیت اور اسلام زندہ و باقی ہے۔ اسلامی افکار کی جلوہ گری اسی محرم سے ہے۔ اگر یہ وعظ و نصیحت اور عزاداری و سوگواری کی مجالس نہ ہوتیں تو ہمارا ملک [و انقلاب اسلامی] کامیاب نہ ہوتا۔ (مجموعہ مقالات، امام خمینی و فرہنگ عاشورا)
اسلام ٹائمز کے مطابق، اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کی جانب سے مختلف شہروں میں "مثالی عزاداری کے جلوس" نکالے گئے۔ جلوس میں شریک تمام مومنین با وضو اور شرعی حدود کے اندر رہتے ہوئے عزاداری کرتے رہے، جلوس کے دوران مختلف چوک پر امام حسین علیہ السلام کے مستند خطبات پڑھے گئے، جلوس کو منظم اور موثر بنانے کےلئے عزاداروں کی قطاریں بنائی گئی، ہر شریک فرد کے ہاتھ میں علم اور اقوال کی شیٹ تھی، مثالی عزاداری کو دیکھتے ہوئے اہلسنت و دیگر مکاتب فکر کے افراد بھی شامل ہوتے رہے۔
اس پروگرام کا مقصد یہ ہےکہ عزاداری کے جلوسوں کو زیادہ مفید اور موثر بنایا جائے، اس طرح عزاداری کے جلوس نکالنے سے بہت سے وہ لوگ جو روایتی جلوس میں نہیں شریک ہو پاتے وہ بھی شامل ہوتے ہیں اور اپنے حصہ اور اپنے طریقے سے امام علیہ السلام کو پرسہ دیتے ہیں، جبکہ اس پروگرام کی خاص بات یہ ہےکہ اس میں عزاداری شرعی حدود میں رہ کر کی جاتی ہے جو کہ مکتب فکر کی ترجمانی کرتی ہے۔ جلوس میں شامل پولیس اہلکاروں اور دیگر مکاتب فکر کے لوگوں نے بھی مثالی عزاداری جلوس کی تعریف اور اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے اس عمل کو بہت سراہا ہے۔