آپ (ع) دنیا میں عدل و انصاف قائم کریں گے اور آجکل کی دنیا میں سب سے اہم مشکل، نا انصافی اور بربریت ہے جو کہ روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
حقیقی اسلام ناب محمدی (ص) وہ اسلام ہےکہ جس سے ہر زمانہ کا ابوجہل اور ابوسفیان جیسے افراد کو ڈرنا چاہئے ورنہ اس اسلام کے، اسلام ہونے میں شک و تردید کرنا چاہئے۔
جس اسلام سے محروم و مظلوم طبقے کے افراد، امید نہ رکھتے ہوں، وہ اسلام امریکائی کہلائےگا۔ وہ اسلام کہ جو پوری دنیا میں ستمدیدہ لوگوں کی مخفی تمناووں کا احیاء نہ کرے، اس اسلام کے، اسلام و دین اور مقدس آئین ہونے میں شک کرنا چاہئے۔
انسانیت، صلح و مصلح کی منتظر ہے، مہدی موعود [الموجود فی زماننا] کے منتظر ہیں اور مسلمانوں کی نظر میں امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی خصوصیت یہ ہےکہ:
" يَمْلَأُ اللَّه بِهِ الْأَرْضَ قِسْطاً وَ عَدْلًا كَمَا مُلِئَتْ ظُلْماً وَ جَوْراً " یعنی معاشرے میں عدل و انصاف کا قیام اور زمین سے ظلم و ستم کا خاتمہ، حضرت امام مہدی علیہ السلام ہی کی خصوصیت ہے۔ پس؛ جس اسلام میں عدل و انصاف کےلئے کوشش اور ظلم کے ساتھ جنگ نہ ہو، وہ کس طرح کے اسلام ہوسکتا ہے اور بشریت اس کیجانب کس طرح حرکت کرے؟
آزاد اندیش بشر، اس ہستی کیجانب حرکت کرےگا کہ جس کا مظہر امام مہدی [عج] کا مقدس وجود ہے اور وہ ایسی ہستی ہےکہ جس کا نام متواتر احادیث میں تذکرہ آیا ہےکہ وہ دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دےگا اور ظلم و ستم کا خاتمہ کردےگاـ (1)
آپ جب امام زمانہ علیہ السلام سے مربوط روایات، دعاوں اور زیارات کو پڑھتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ ان میں کس چیز کو اہمیت دی گئی ہے:" وَ أَنْتَ الَّذِي تَمْلَأُ الْأَرْضَ قِسْطاً وَ عَدْلا بَعْدَ مَا مُلِئَتْ ظُلْماً وَ جَوْراً " میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ دو مقامات کے علاوہ روایات میں کسی اور جگہ پر "بعد ما ملئت ظلما وجورا" نہیں آیا ہے بلکہ "کما ملئت ظلما وجورا" آیا ہے۔ ان دو مقامات میں سے ایک مقام وہ زیارت ہےکہ جو معتبر نہیں ہے اور دوسری زیارت ایک حد تک اچھی زیارت ہے؛ البتہ اس کی سند، درست نہیں ہے۔
ان تمام روایات اور دعاوں میں امام زمانہ علیہ السلام کے ظہور کے مسئلے کو اس سے مربوط کیا گیا ہےکہ آپ دنیا میں عدل و انصاف قائم کریں گے۔ دنیا کی مشکل بھی یہی ہےکہ اس میں عدل و انصاف نہیں ہے اور آج اس مشکل میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔(2)
بشریت کہ جو اپنی مکمل عطش اور توجہ کے ساتھ امام زمانہ حضرت مہدی علیہ السلام کی منتظر ہے اور وہ مہدی موعود (عج) کا ظہور چاہتی ہے اور ان کی منتظر ہے۔ اس کے انتظار کی وجہ یہ ہےکہ وہ آئیں تاکہ دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں۔(3)
حوالہ: خورشید مھدویت در منظومه فکری حضرت آیت اللہ خامنہ ای
مآخذ:
۱/۔ امام زمانہ(ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے خطاب 22/12/68
۲/۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام اور عہدیداروں سے ملاقات کے دوران خطاب /11/1368
3/۔ حضرت امیرالمومنین(ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے ایرانی حکام اور معاشرے کے مختلف طبقوں کے لوگوں سے خطاب۔