جب ہماری والدہ بیان کرتی ہیں تو ہمیں معلوم ہو جاتا ہے کہ ان کی زندگی کا فی دباؤ میں بسر ہوئی کیونکہ امام(رح) محتاط بھی تھے اور پابند بھی یہاں تک کہ شہریہ(ماہانہ وظیفہ) بھی نہیں لیتے تھے۔ ہماری والدہ بتاتی ہیں کہ جب امام(رح) کی قبا بوسیدگی کی وجہ سے پار ہ پارہ ہوجاتی تھی تو میں اس کے ٹکرے ٹکرے کر کے بچوں کے لئے کپڑے تیار کرتی تھی، یا تمہارے تمام جیکٹ قباؤں کے نچلے حصہ سے سلتی تھی یا تمہارے کپڑے جب پھٹ جاتے تھے تو ریشمی کپڑا خریدتی تھی۔ ان تمام چیزوں سے معلوم ہو تا ہے کہ ان کی زندگی کتنی سخت تھی لیکن امام(رح) کا عقیدہ تھا کہ ہمارے پاس بہت ہے اور اسی مقدارمیں کافی ہے۔