جس گھر میں امام (رح) کی سکونت تھی اس کا صحن بہت زیادہ قدیمی طرز کا تھا اور یہ گھر کئی سال پرانا تھا۔ صحن کی دیوار کے ساتھ چار بلب لگے ہوئے تھے۔ اور جب بارش ہوتی تو ہمیں یہ خطرہ پڑجاتا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ بجلی کی تاریں دیوار سے مل جائیں اور اس میں کرنٹ آجائے۔ اس لئے ہم نے چار گلوب خریدے اور وہ ان پر چڑھا دئے ان کی قیمت چار سو تومان تھی۔ ایک دو گھنٹوں کے بعد امام (رح) نے گھر کی کنیز کے ذریعے ایک تحریری پیغام میری طرف بھیجا اور کہا:
اس گھر میں رہتے ہوئے آپ جو کام بھی کرنا چاہیں اس سے پہلے مجھ سے مشورہ کرلیا کریں۔ اور اس طرح کے قیمتی گلوب جو کہ سلطانوں کے گھروں کی زینت ہوتے ہیں ان کو اس گھر میں نہ لگائیں۔ لہذا آپ انہیں اتاردیں اور اس کے بعد ہر کام سے پہلے مجھ سے مشورہ کریں۔
آخر کار، میں مجبور ہوگیا اور وہ چاروں گلوب اتاردئے اور ان کے بدلے اسی پرانی طرز کا بلب لگائے۔