تہران حملوں کے شہدا کی الوادعی تقریب کا آغاز

تہران حملوں کے شہدا کی الوادعی تقریب کا آغاز

تہران حملوں کے شہداء کی الوداعی تقریب کا آغاز ہوگیا۔ اس تقریب میں ایرانی صدر مملکت، چیف جسٹس اور پارلیمنٹ اسپکر سمیت دیگر اعلی حکام اور عوام شریک ہیں۔

تہران حملوں کے شہداء کی الوداعی تقریب کا آغاز ہوگیا۔ اس تقریب میں ایرانی صدر مملکت، چیف جسٹس اور پارلیمنٹ اسپکر سمیت دیگر اعلی حکام اور عوام شریک ہیں۔

تقریب کا آغآز، ایرانی پارلیمنٹ میں قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا۔

قومی پارلیمنٹ اسپیکر نے کہا: دہشتگرد، امام خمینی(رح) کے مقدس مزار اور اسلامی پارلیمنٹ پر حملوں میں ناکام رہیں تو نہتے روزہ دار عوام کو سفاکانہ طریقے سے نشانہ بنا لیا۔

علی لاریجانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا: آج ہم ان عزیزوں کا الوداع کر رہے ہیں جو مظلومانہ انداز میں سفاکانہ حملوں کا نشانہ بنا اور شہید ہوگئے۔ دشمنوں کا یہ رویہ اس بات کی نشاندہی ہےکہ ملک میں قائم اسلامی جمہوریت کو وہ نشانہ بنانے کی سازش کر رہے ہیں۔

اسلامی پارلیمنٹ اسپیکر نے آل سعود وزیر خارجہ اور ٹرمپ کی ایران مخالف ہرزہ گوئی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ان کے بیانات شرمناک ہیں اور اس سے ظاہر ہوتی ہےکہ اقوام کےلئے دہشتگروں کا قلع قمع کرنے کا برزخی دور آ گیا ہے۔

انہوں نے ایران کے پُرامن جوہری پروگرام اور معاہدے، سپاہ پاسداران نیز قدس فورس کے خلاف نئی پابندیوں کےمتعلق کہا: سپاہ پاسداران، ایران کی عوامی فورس اور اسلامی انقلاب کے مدافع ہے؛ سپاہ اور قدس فورس، ہماری ریڈ لائن ہیں۔


صدر حسن روحانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: تہران میں حالیہ بزدلانہ حملوں کا بنیادی مقصد، ایران میں قائم و جاری مضبوط اسلامی جمہوریت سے انتقام لینا تھا؛ اس لئےکہ دشمن کبھی بھی ایرانی عوام کی ترقی کو برداشت کرنے کےلئے تیار نہیں ہے بلکہ ہمیشہ قوم کو نقصان پہنچانے کی سازش میں رہتے ہیں۔

ڈاکٹر شیخ حسن روحانی نے یہ بات آج جمعہ المبارک کے دن تہران حملوں کے شہداء کی الوداعی تقریب کے موقع پر قومی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ ۱۹۷۹ء میں ہماری قوم کی کامیابی کے ایام سے اب تک مختلف حادثات دیکھے؛ ایرانی قوم گزشتہ کی طرح اب بھی قومی اتحاد و یکجہتی اور باہمی تعاون و طاقت کے ساتھ اپنی ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔

اسلامی پارلیمنٹ میں شہدا سے الوداع کے بعد، ایمبولنسوں کے ذریعے جنازے، تہران نماز جمعہ گراؤنڈ میں لے جایا جائےگا اور نماز جمعہ کے اختتام پر، شہداء کی تدفین کی جائےگی۔

ياد رہےکہ چار مسلح افراد نے ۱۲ویں رمضان المبارک کے روز تہران قومی پارليمنٹ پر تعينات سيکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی اور چند لمحے بعد، تين اور مسلح افراد نے بانی اسلامی انقلاب امام خمينی (رح) کے روضے کے باہر فائرنگ کردی۔

لیگل میڈیکل ادارے کے مطابق، تہران حملوں میں ۱۷ شہید اور ۴۰ سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

ای میل کریں