بوسنیا اور ہرزیگوینا

آج ہمیں امام خمینی (رہ) کی متحدہ تعلیمات کی ضرورت ہے

امام خمینی (رہ) نے عقلیت اور جذبات کے درمیان برابری قائم کی

بوسنیا اور ہرزیگوینا میں ایران کے سفیر نے کہا:عالم اسلام میں دردناک اور افسوسناک واقعات رونما ہو رہے ہیں جن سے معلوم ہورہا ہے آج ہمیں کس قدر امام خمینی رہ کی متحدہ تعلیمات کی ضرورت ہے۔

ایسنا نیوزکی رپورٹ کے مطابق: اسلامی انقلاب کے بانی اور راہنما کی اٹھائیسویں سلاگرہ کے موقع پر منگل کی شام کو سرائیوو کے یونیٹیک ہال میں ( دینی اور سماجی راہنماوں کی سماج کی راہنمائی میں ذمہ داریان اور کردار) کے عنوان پر ایک سیمینار منعقد ہوا۔

یہ سیمینار بوسنیا اور ہرزیگوینا میں ایران کلچر سینٹر اور اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے اور ایران کی علمی اور ثقافتی شخصیتیوں کے تعاون سے منعقد ہوا، اس سیمینار میں بوسنیا میں ایران کے سفیر محمود حیدری نے کہا کہ امام خمینی رہ ایسی شخصیت کے مالک تھے جنھوں نے اجتہاد،سیاست ،فلسفہ اور عرفان کو آپس میں ملایا اور سماج کو زہد اور تقوی کی چادر پہنائی اور انھوں نے اس مادہ پرست اور دین مخالف دنیا میں ہنگامہ مچایا ہوا تھا انھوں نے الہی اقدار پر واپسی کی آواز لوگوں کے کانوں  تک پہنچائی اور طاقت پر بھروسہ کو آزادی اور قومی اعتماد میں تبدیل کیا اور دنیا کی طاقتوں کے سامنے مظلوموں اور کمزوروں کی حمایت کا اعلان کیا اور ان کی حمایت میں دنیا کی طاقتوں کے سامنے کھڑے رہے ۔

انھوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے کہا: امام کی سب سے مہم اور ضروری تعلیم جس کی آج ہمیں ضرورت ہے وہ اتحاد بین المسلمین اور آپسی اختلافات سے دوری ہے عالم اسلام میں دردناک اور افسوسناک واقعات رونما ہو رہے ہیں جن سے معلوم ہورہا ہے آج ہمیں کس قدر امام خمینی رہ کی متحدہ تعلیمات کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا:عصری علوم راہنما اور ان کے پیروکاروں کے درمیان ارتباط کے لئے دو محور اتھارتی اور احساس پر تاکید کرتے ہیں تمام مفکر اس بات پر متفق ہیں یہ دو صفتیں ایک کامیاب راہنما کے لئے ضروری ہیں ایک راہنما اپنے پیرو کاروں کے اقدار کی طرف توجہ عصری دور میں  ایک مہم ارکان میں سے ہے یہ قائد کے اخلاقی پہلوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں ایک با اخلاق قائد انصاف ،خدمت ،احترام اور ہمدردی کا مالک ہو نا چاہیے۔

کوکاویتسا نے بھی امام خمینی رہ کو ایسے راہنماوں میں شمار کیا جنھوں نے عقلیت اور احساسات کے درمیان برابری بر قرار کی خداوند پر مکمل اعتقاد اور یقین کی وجہ سے اپنے  ایرانی اور غیر ایرانی پیرو کاروں کو نیک عمل کی طرف جس کا خداوند نے حکم دیا دعوت دی اور ان کی راہنمائی کی۔


 

ای میل کریں