ايرانی پارليمنٹ پر فائرنگ کے چند لمحے بعد ہی فائرنگ کا دوسرا واقعہ پيش آيا جس ميں تين مسلح افراد نے بانی اسلامی جمہوریہ ایران امام خمينی(رح) کے روضے کے باہر فائرنگ کردی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت اطلاعات (اینٹلی جنس) نے تہران میں واقع دہشت گردی کے واقعات میں ملوث پانچ داعشیوں کےمتعلق تفصیلات اور تصاویر جاری کردیں۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا: " ابوجہاد، قیوم، فریدون، سریاس اور رامین " گزشتہ روز کی دہشتگردی میں شامل تھے جن کو سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران واصل جہنم کردیا۔
یہ پانچ داعشی ایران سے باہر جا کر وہابی اور تکفیری گروہوں سے منسلک اور عراقی شہر موصل اور شام کے رقہ میں بھی سفاکانہ کاروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔
بیان کے مطابق، آگست 2016 کو داعش کا ایک کمانڈر ابوعائشہ کی قیادت میں یہ پانچ، ملک واپس آ گئے اور ایران کے مذہبی شہروں میں تخریب کاری کرنے کی سازش کر رہے تھے مگر ایرانی حساس اداروں نے دہشتگردوں کی سازش کو ناکام بنا دیا اور ابوعائشہ کو ہلاک، دیگر دہشت گرد ملک سے فرار ہوگئے تھے۔
ياد رہےکہ گزشتہ روز تہران ميں ايرانی پارليمنٹ پر فائرنگ کے چند لمحے بعد ہی فائرنگ کا دوسرا واقعہ پيش آيا جس ميں تين مسلح افراد نے بانی اسلامی جمہوریہ ایران امام خمينی(رح) کے روضے کے باہر فائرنگ کردی۔
لیگل میڈیکل ادارے کے مطابق، تہران کے دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔ احمد شجاعی نے مزید کہا: 13 لاشوں کی شناخت ہوچکی ہے جبکہ چار لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
فرانس کے خبررساں ادارے کے مطابق، بدنام زمانہ داعش کی دہشتگرد تنظيم نے تہران ميں ہونے والے واقعات کی ذمہ داری قبول کرلی۔
پاکستانی قومی اسمبلی کے اراکین کی جانب سے تہران میں ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی(رح) کے مقدس مزار پر حالیہ دہشت گردی کے سفاکانہ حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے واقعات میں شہید ہونے والوں کے ایصال ثواب کےلئے فاتحہ خوانی اور خراج عقیدت پیش کیا۔