امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب نے اغیار سے وابستہ اور آلہ کار حکومت کا خاتمہ کرکے ایرانی عوام کو حکومت کا اختیار دے دیا: رہبر معظم انقلاب
رہبر انقلاب: آج یورپی حکومتوں کے سربراہ بھی امریکا کو غیر قابل اعتماد قرار دے رہے ہیں جبکہ امام خمینی نے سالہا قبل، فرمایا تھا: " امریکا بڑا شیطان ہے اور اس پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا "۔
امام خمینی(رح) کی برسی میں رہبر انقلاب اسلامی نے شریک سوگواروں اور عقیدت مندوں کے عظیم اجتماع سے جن میں ملکی شخصیات اور غیرملکی مہمان بھی موجود تھے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: امام خمینی کی شخصیت اور اسلامی انقلاب کے متعلق، بار بار بیان کرنے کی ضرورت ہے۔ امام خمینی(رح) کی شخصیت اور انقلاب کے بارے میں تحریف کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے آج کے دور کے ایرانی نوجوانوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: چونکہ آپ نے اسلامی انقلاب کی تحریک اور اس کی کامیابی کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا تھا اس لئے میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ امام خمینی کی قیادت میں جو اسلامی انقلاب کامیاب ہوا تھا وہ صرف حکومت کی تبدیلی نہیں تھی بلکہ ایک گہری تبدیلی تھی یہ تبدیلی سیاست کے میدان میں بھی تھی اور سماجی میدان میں بھی ایک بڑی تبدیلی تھی۔ اس انقلاب نے میدان سیاست میں اغیار اور دشمنوں سے وابستہ ایک پٹھو اور آلہ کار حکومت کا خاتمہ کرکے حکومت کا اختیار ایرانی عوام کو دے دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: سماجی تبدیلی کے اعتبار سے جو تبدیلی رونما ہوئی وہ یہ کہ ایران کے معاشرے کو جو ایک غیر متحرک اور مغرب زدہ معاشرے میں تبدیل کردیا گیا تھا، امام خمینی نے اس انقلاب کے ذریعے دوبارہ زندہ کیا اور ایران کی عظیم قوم کو اس کی شناخت دوبارہ عطا کی۔
انہوں نے امام خمینی کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا: امام خمینی ایک پرکشش شخصیت کے مالک تھے اور ان میں پائی جانے والی جذابیت اور صداقت کی وجہ، اللہ پر ان کا توکل تھا۔ امام خمینی نے کسی کی پروا کئے بغیر اصل اسلام کو پیش کیا جس میں آزادی اور خود مختاری کا نعرہ دیا گیا تھا، ایسا اسلام جس میں نہ تو رجعت پسندی تھی اور نہ ہی تنزلی تھی اور یہی چیز نوجوانوں کےلئے بہت ہی پرکشش تھی۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا: امام خمینی نے جو نظریات پیش کئے ان میں آزادی و خود مختاری، سماجی انصاف کا قیام اور ایرانی عوام کا امریکا کے تسلط سے آزاد ہونا، تھا۔ دنیا کی ہر قوم کے نوجوان اغیار کے تسلط سے آزاد رہنا چاہتے ہیں؛ مثال کے طور پر آج سعودی عرب جیسے ممالک کے نوجوان بھی جن کی حکومتیں امریکا سے وابستہ اور طویل المیعاد معاہدے کئے ہوئے ہیں، آزادی اور اغیار کے تسلط سے رہائی کے خواہاں ہیں۔ یہی وجہ ہےکہ امام خمینی کی شخصیت اور ان کے ذریعے پیش کئے گئے نظریات انتہائی پرکشش ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی پابندیوں کے مقابلے میں ایران کو مضبو ط اور مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا: حکام کو چاہئے کہ وہ اقتصادی میدان میں ملک کو ناقابل تسخیر بنا دیں اور بین الاقوامی مسائل کے تعلق سے بھی سب کا موقف اور نظریہ ایک ہونا چاہئے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا: ماہ مبارک رمضان میں یمن، لیبیا اور شام میں ہمارے بھائی سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔ سعودی حکام شب و روز یمن کے عوام پر بمباری کر رہے ہیں لیکن اگر وہ بیس سال تک بھی یہ اقدامات کرتے رہیں پھر بھی انہیں یمن کے عوام پر کامیابی نصیب نہیں ہوگی بلکہ وہ اپنے لئے انتقام الہی کو اور زیادہ سخت کر رہے ہیں۔ سعودی حکام اگر کسی قوم پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں تو ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوسکےگی بلکہ اس سے سعودی حکام مزید ذلیل ہوں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے شام کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: اب جبکہ شام اور عراق میں جو داعش کی جائے پیدائش ہے داعش کا خاتمہ کیا جا رہا ہے تو شام کے بحران کو سیاسی اور پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور اس سلسلے میں ایران کا موقف واضح اور شفاف ہے۔
آپ نے فرمایا: امریکی صدر عرب کے پست نظام حکومت کے ایوانوں میں جاتا ہے اور قبیلے کے سردار کے بغل میں کھڑے ہو کر رقص شمشیر کرتا ہے اور پھر ایران میں چار کرورڑ رائے دہندگان کی شرکت سے ہونے والے صدارتی انتخابات پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ سعودی حکومت امریکا کے نئے صدر کو اپنے ساتھ ملائے رکھنے کےلئے اپنے بجٹ کا آدھا حصہ امریکا کے حوالے کرنے پر مجبور ہے۔
امریکا کے متعلق امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے اقوال کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا: آج یورپی حکومتوں کے سربراہ بھی امریکا کو غیر قابل اعتماد قرار دے رہے ہیں جبکہ امام خمینی نے تیس پینتیس سال قبل فرمایا تھا کہ " امریکا بڑا شیطان ہے اور اس پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا"۔